میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملکی ایئرپورٹس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ

ملکی ایئرپورٹس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
هفته, ۱۹ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان نے بندرگارہوں کے بعد ملک کے تمام انٹرنیشنل ائیر پورٹس کے ذریعے سے بھی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ایئر پورٹس سے پھر زمینی راستے کے ذریعے افغانستان بھجوانے کیلئے چمن، طورخم اور غلام خان کسٹمز سٹیشنز کیلیے ڈسپیچ ہوگا، ایف بی آر نے فضائی راستے سے آنے والے ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کی انٹرنیشنل ایئرپورٹس سے کلئیرنگ کا میکنزم متعارف کروانے بھی فیصلہ کیا ہے جس کیلئے کسٹمز رولز2001 میں اہم ترامیم کی جا رہی ہیں۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرکے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی آراء کیلئے جاری کر دیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ 15 دن کے اندر اپنی آراء و تجاویز بھجوائیں۔مجوزہ ترمیمی کسٹمز رولز میں کہا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان لانے والی ائیر لائنز کو ائیر بل دینا ہو گا ، صرف اس سامان کی چمن، طورخم اور غلام خان کسٹمز اسٹیشنز تک ڈسپیچ کیلئے کارگو ہو سکے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں