میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئی ایم ایف کو رام کرنے کیلئے حکومت عوام پر قہر ڈھانے کو تیار، منی بجٹ لانے پر غور شروع کر دیا

آئی ایم ایف کو رام کرنے کیلئے حکومت عوام پر قہر ڈھانے کو تیار، منی بجٹ لانے پر غور شروع کر دیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

وفاقی حکومت کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)سے مذاکرات سے پہلے منی بجٹ لائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پیٹرولیم لیوی کی شرح سے مطمئن نہیں اس لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل منی بجٹ لایا جا سکتا ہے جس کا مقصد آمدن بڑھا کر آئی ایم ایف کو منانا ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس سے پیٹرولیم مصنوعات پھر مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔نجی ٹی وی نے وزارت خزانہ کے ذرائع کے خوالے سے بتایاکہ ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، مختلف امپورٹڈ اشیا ء پر2فیصد ڈیوٹی عائد ہونے کا امکان ہے جس سے مہنگائی کانیاطوفان آئے گا،جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھانے کی منظوری دیدی ۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اور ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ہائی پریمیم پر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح بڑھانے کی منظوری دی گئی ، عالمی مالیاتی فنڈ کی شرط پرپیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہائی اوکٹین پیٹرول پر لیوی کی شرح 50 روپے عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور ہائی اوکٹین پیٹرول پر 16 نومبر سے 50 روپے لیوی عائد ہو جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کرنے سے متعلق سمری مخر کردی گئی ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ہائی اوکٹین پر 30 روپے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی عائد تھی، آئی ایم ایف کی شرط پر ہائی اوکٹین پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ہائی اوکٹین پر فل پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں