سندھ ہائی کورٹ کا بل بورڈز اور ہورڈنگز کے خلاف موثر کارروائی کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے بل بورڈز اور ہورڈنگز کے خلاف موثر کارروائی کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے بل بورڈ ز اور سائن بورڈز کے خلاف کارروائی کیلئے ناظر کو نگراں مقرر کرتے ہوئے کراچی کی 24 اہم شاہراؤں پر بھرپور کارروائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔شاہراؤں میں ایم اے جناح روڈ، شاہراہ فیصل ، شاہراہ قائدین، یونیورسٹی روڈ، منگھوپیر روڈ، ڈاکٹر ضیاالدین روڈ، ٹیپو سلطان روڈ، ابوالحسن اصفحانی روڈ، شاہراہ پاکستان ، کلب روڈ، شہید ملت روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، راشد منہاس روڈ، نشتر روڈ، ایم ٹی خان روڈ، شاہراہ فردوسی، ایوان تجارت روڈ، عبداللہ ہارون روڈ، کورنگی انڈسٹریل ایریا اور منگھوپیر روڈ شامل ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے ناظر کو تمام علاقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز سے کارروائی کی رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ ساتھ فلائی اوورز، پیڈسٹیرین برجز اور تمام پبلک پراپرٹیز سے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق بل بورڈز کے خلاف کارروائی کی جائے اور حکم دیا کہ سندھ حکومت، کے ایم سی، تمام کنٹونمنٹ بورڈز ہٹانے سے متعلق 15 نومبر کو رپورٹ پیش کریں۔ جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پبلک پراپرٹیز،اور ہیڈ برج، پیڈ اسٹرین برج، سروس لائنز پر بل بورڈز نا لگانے کا حکم دیا تھا، سپریم کورٹ نے 17 اکتوبر 2018 کو بل بورڈز، ہورڈنگز پر پابندی کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل درآمد کیا جائے۔ اشتہاری کمپنیز نے بل بورڈز پر کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے ٹیکس لیوی کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ سپریم کورٹ نے 2018 میں از خود نوٹس کیس میں پبلک پراپرٹیز پر بل بورڈز، ہورڈنگز، پینا فلیکس پر پابندی کا حکم دیا تھا۔