میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نااہلی کا فیصلہ چیلنج ، عمران خان کا جمعہ کو لانگ مارچ کی تاریخ دینے کا اعلان

نااہلی کا فیصلہ چیلنج ، عمران خان کا جمعہ کو لانگ مارچ کی تاریخ دینے کا اعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۲۲ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان جمعہ کو کروں گا، بیک ڈورچینل سے ہمیشہ بات چیت ہوتی رہتی ہے، مجھے بیک ڈورمذاکرات کا کوئی نیتجہ نظر نہیں آرہا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ روپیہ گرتا ہے تو ان کو کوئی فکر نہیں، جب سے امپورٹڈ حکمران آئے ہیں انہوں نے میری پارٹی ختم کرنے کی کوشش کی، انہوں نے میڈیا ہاؤسز کے ساتھ مل کر میرے خلاف پروپیگنڈا کیا، جب عوام باہر نکلی تو ان کو خوف آنا شروع ہو گیا۔ 25 مئی کو احتجاج پر ظلم کیا گیا، لوگوں کے گھروں میں گھس کر چھاپے مارے گئے، پوری قوم ان کو جانتی ہے،جب مشکل وقت آتا ہے یہ بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں، یہ جمہوری لوگ نہیں یہ مافیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن نے کمزور حلقے چنے تھے، کراچی میں دھاندلی قوم کے سامنے ہے، وہاں کچھ نہیں ہوگا یہ ملے ہوئے ہیں، انہوں نے جو طریقے اختیار کیے کبھی نہیں ایسا دیکھا تھا، شائد بھارت کے جاسوس سے ایسا سلوک ہوتا ہو، جو کچھ ہو رہا ہے جمہوری دورمیں کبھی نہیں دیکھا، شہبازگل پر تشدد دیکھ کر ردعمل دیا تھا، شہبازگل پرجنسی تشدد کیا گیا، میں تویقین نہیں کر رہا تھا جب تصویریں دکھائی تب مجھے اندازہ ہوا، اعظم سواتی پر تشدد، ہرفورم پر لیکر جائیں گے، مجھے افسوس ہے عدلیہ نے کسٹوڈیل تشدد پر سوموٹو نہیں لیا، اگر عدلیہ اس وقت سوموٹو لیتی تو اعظم سواتی پر تشدد نہ ہوتا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ اللہ کا شکرادا کریں اللہ نے ہمیں ایک بہادر لیڈر دیا، نام نہاد جمہوری دور کے اندر سینیٹر کو ماورائے آئین گرفتار، تشدد کیا گیا، 17 سال سے سینیٹ کے اندر ہوں، آج اعظم سواتی نہیں ایک سینیٹر بول رہا ہے، وہ کون لوگ تھے جنہوں نے تشدد کیا، اللہ کا شکرہے سیسہ پلائی دیوارکی طرح عمران کے ساتھ کھڑے ہیں، دنیا کے تمام انصاف کے فورمزپراپنا معاملہ اٹھاؤں گا۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری تین معصوم پوتیوں کے سامنے ایسا کیا گیا، جرم جو بھی ہو گا عدالت اس کے مطابق سزا دے، بے شمارصحافیوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک کیا گیا، انصاف کے دروازے کھٹکھٹاؤں گا، ملک، جمہوریت اس انداز سے نہیں چل سکتے، آئین و قانون کے دروازے کھولیں تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے۔ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیک ڈورچینل سے ہمیشہ بات چیت ہوتی رہتی ہے، مجھے بیک ڈورمذاکرات کا کوئی نتیجہ نظر نہیں آرہا، چوروں کے 1100 ارب کے کیسز معاف اور ملک نیچے کی طرف جا رہا ہے، ہم صرف الیکشن چاہتے ہیں، برطانوی وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا اور اپوزیشن کہہ رہی ہیں الیکشن کراؤ، پاکستان میں سازش کے تحت اقتدارمیں آئے، سندھ ہاؤس میں لوگوں کے ضمیرخریدے گئے، الیکشن کمیشن کو نظرنہیں آرہا، یہ اقتدارمیں آکرخود ہی قانون بنا کرفائدہ اٹھارہے ہیں، ملک کے مسائل کا ایک ہی راستہ الیکشن ہے، مجھے پورا یقین ہے انہوں نے الیکشن نہیں کرانے۔ ضمنی الیکشن یہ ہارگئے اب تویہ الیکشن نہیں کراسکتے، جمعے والے دن لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کردونگا۔ شہبازشریف توڈکی میں چھپ کرلوگوں سے ملتا تھا اسے کیا بات کروں؟قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد فیصلے کو عدالت میں چیلنج کردیا۔ عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس کرپٹ پریکٹسز، نااہلی کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں تھا۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور کیس کی سماعت بھی آج ہی کی جائے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کاپی کے بغیر ہی دائر کی گئی ہے۔ فیصلے کی کاپی فراہم کرنے کے لیے دی جانے والی درخواست کی کاپی ساتھ منسلک ہے۔دریں اثنا رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ اسد خان نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات عائد کردیے، جن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے بائیو میٹرک نہیں کرائی جب کہ پٹیشن کے ساتھ غیر مصدقہ کاپی منسلک ہے۔ رجسٹرار آفس کے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں کوئی جلدی نہیں جو آج سننا ضروری ہے۔بعد ازاں چیف جسٹس اطہر من اللہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں