نیشنل بینک 52 ارب روپے کے ایڈوانس وصول کرنے میں ناکام
شیئر کریں
نیشنل بینک کی انتظامیہ پاکستان اسٹیل مل، لاکھڑا پاؤر جنریشن کمپنی ، پاکستان ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ اور دیگر نجی کاروبار ی گروپس سے 52 ارب روپے کے ایڈوانس وصول کرنے میں ناکام ہوگئی، این بی پی انتظامیہ ذمہ ارا ن کے تعین میں بھی بُری طرح ناکام رہی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق نیشنل بینک کی انتظامیہ نے گزشتہ دہائیوں کے دوران سرکاری اور نجی پبلک سیکٹر اداروں کو بھاری رقم ایڈوانس کے طور پر جاری کی، اربوں روپے بینک کے فنانشل اسٹیٹمنٹ میں بھی ظاہر نہیں کیے گئے ، اسٹیل ملز لمیٹڈ کو 40 ارب ایک کروڑ 30 لاکھ روپے ایڈوانس دیے گئے،جبکہ لاکھڑا پاؤر جنریشن کمپنی لمیٹڈ کو 6 ارب 13 کروڑ، 30 لاکھ روپے ،پاکستان ٹیکسٹائیل لمیٹڈ سٹی کو 2 ارب 40 کروڑ 60 لاکھ روپے، ٹیلیفون انڈسٹریز آف پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو 99 کروڑ 80 لاکھ روپے ایڈوانس کے طور پر جاری کیے گئے، این بی پی انتظامیہ نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کو 97 کروڑ 60 لاکھ روپے اور برقاب ایوی ایشن کو 2 ارب 35 کروڑ 60 لاکھ روپے ایڈوانس کے طور پر ادا کیے۔ نیشنل بینک کی انتظامیہ اربوں روپے سرکاری اور نجی اداروں سے وصول نہیں کرسکی جس کی وجہ سے قومی ادارے کے پرنسپل رقوم اور شرح سود پر آمدنی میں نقصان ہوا، انتظامیہ کئی سالوں سے قانونی معاملات میں الجھی ہوئی ہے وکلاء کے اخراجات کے باعث کیش آئوٹ میں اضافہ ہورہا ہے ، ایڈوانس کے اربوں روپے واپس نہ ہونے سے کیش فلو میں سنجیدہ مسائل ہوسکتے ہیں ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایڈوانس کے اربوں روپے کی واپسی کے امکانات کم ہوجاتے جائیں گے اور یہ خطرہ موجود ہے کہ ایڈوانس ناقابل واپسی قرضے میں شامل ہوجائیں ۔ نیشنل بینک کی انتظامیہ کو آگاہی دی گئی کہ سرکاری اور نجی اداروں نے 52 ارب روپے ایڈوانس کی رقم واپس نہیں کی لیکن انتظامیہ نے رقم کی واپسی کے لیے اقدامات نہیں کیے۔