میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسٹیبلشمنٹ کی مددسے دوبارہ اقتدارقبول نہیں،عمران خان

اسٹیبلشمنٹ کی مددسے دوبارہ اقتدارقبول نہیں،عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ واضح کیاہے کہ اگر ماضی کی طرح اقتدار ملا تو نہیں لوں گا،جب ہم اقتدار میں آئے تو اسٹیبلشمنٹ ساتھ تھی مگر حکومت کے آخری تین سے چار ماہ میں وہ ہمارے ساتھ نہیں تھے۔کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ وزیراعظم رہتے ہوئے بھی نیب پر میرا اختیار نہیں تھا، اگر کبھی ماضی کی طرح دوبارہ حکومت ملی تو اسے قبول نہیں کروں گا۔عمران خان نے کہا کہ سیاسی جماعت عوام کے پاس جاتی ہے امریکا کے پاس نہیں، یہ چور اور کرپٹ ٹولہ اپنے کیسز ختم کروانے کیلیے اقتدار میں آیا اور اسے عوام سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ضمنی الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کے تعین کا انتخاب ہورہا ہے۔عمران خان نے بتایا کہ اپنی حکومت میں احتساب اس لیے نہ کر سکا کیوں کہ میرے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا۔عمران خان نے کہاکہ خارجہ پالیسی سے متعلق آخر میں مسائل ہوئے۔ قانون کی بالادستی ضروری ہے، حکومت میں نیب ہمارے پاس نہیں تھی جس کی وجہ سے بڑے ڈاکو قانون کے نیچے نہیں آ سکے۔عمران خان نے کہاکہ پاکستان میں کراچی کے لوگ سب سے زیادہ سیاسی شعور رکھتے ہیں، پاکستان میں تمام سیاسی تحریکیں کراچی سے اٹھتی تھیں، کراچی پاکستان کی قیادت کرتا تھا، میں چاہتا ہوں کراچی دوبارہ پاکستان کی قیادت کرے کیونکہ کراچی پاکستان کا معاشی حب بھی ہے، کراچی کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے، اس بار تحریک انصاف وفاقی حکومت میں بھی آئے گی اور سندھ کی حکومت بھی ہماری ہو گی، اگلی بار ہم سندھ میں اپوزیشن میں نہیں بیٹھیں گے،سندھ میں ڈاکو راج کا خاتمہ کیا جائے گا، سندھ میں ڈاکو راج اور شریف مافیا کا ہم نے خاتمہ کرنا ہے، 30 سال سے یہ دونوں خاندان پاکستان کو لوٹ رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں