الیکشن کمیشن کاضمنی ،بلدیاتی الیکشن مقررہ وقت پرکرانے کااعلان
شیئر کریں
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)نے وزات داخلہ کی جانب سے ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ضمنی انتخابات مقررہ تاریخ 16 اکتوبر کو کروانے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے کو ای سی پی کو قومی اسمبلی کے 9 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)نے کہا تھا کہ اگر ضمنی انتخابات مزید ملتوی ہوئے تو ان کی جماعت حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہو جائے گی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن، سیکریٹری وزارت داخلہ، سیکریٹری دفاع، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل (آئی جی)پنجاب، آئی جی خیبر پختونخوا اور آئی جی سندھ نے شرکت کی۔کہا گیا کہ اس کے علاوہ ملٹری آپریشنز (ایم او)ڈائریکٹریکٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے نمائندگان اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔بیان میں کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخابات اور کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے پر امن انعقاد کی اہمیت پر زور دیا ۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ دی کہ الیکشن کمیشن نے 9 قومی اسمبلی، 3 صوبائی اسمبلی اور کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے تیار ہیں، تاہم صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کی ان انتخابات میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے حوالے سے ان کا مقف درکار ہے تاکہ انتخابات کا پرامن انعقاد اور ووٹروں کو پولنگ کے دن پرامن ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔سیکرٹری وزارت داخلہ، سیکریٹری دفاع، چیف سیکرٹری، آئی جیز اور سیکیورٹی کے دیگراداروں کے نمائندوں نے میٹنگ میں اپنا اپنا موقف پیش کیا۔الیکشن کمیشن نے مذکورہ بالا تمام افسران و نمائندگان کا موقف سننے کے بعد مندرجہ ذیل فیصلے کیے ہیں۔ضلع کرم کی قومی اسمبلی کی نشست جہاں پر امن وامان کی صورت حال بہتر نہیں ہے، اس کے علاوہ باقی تمام قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں بہتر انتظامی انتظامات کے ساتھ انتخابات مقررہ تاریخ یعنی 16اکتوبر 2022 کو ہوں گے۔بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 45 ضلع کرم کا انتخاب مقررہ تاریخ یعنی 16 اکتوبر 2022 کو نہیں ہوگا، یہاں پر انتخاب کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات بھی شیڈول کے مطابق 23 اکتوبر 2022 کو ہوں گے۔خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)کو قومی اسمبلی کے 9 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔وزارت داخلہ کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ 16 اکتوبر کو ان حلقوں میں ضمنی انتخابات ہونے ہیں مگر بااعتماد انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق 12 اور 17 اکتوبر کے درمیان ایک سیاسی جماعت وفاقی دارالحکومت کا محاصرہ کرنا چاہتی ہے جس کے لیے فوجی دستے اور پولیس نفری کو وہاں تعینات کیا گیا ہے۔کہا گیا تھا کہ سیلاب کی ہنگامی صورتحال کی وجہ سے پاک فوج اور دیگر ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں لہذا ضمنی انتخابات کی تاریخ میں 90 دن کی توسیع کی جائے۔کہا گیا تھا کہ سیلاب کی ہنگامی صورتحال کی وجہ سے پاک فوج اور دیگر ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں لہذا ضمنی انتخابات کی تاریخ میں 90 دن کی توسیع کی جائے۔خط میں لکھا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ملک میں تباہ کن سیلابی صورتحال کے پیش نظر ملک کے مختلف حلقوں اور علاقوں میں ضمنی اور بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے ہیں۔خط میں لکھا گیا تھا کہ جیسا کہ پاک فوج، فرنٹیئر کور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)اور دیگر اداروں کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی نکاسی، متاثرین کی امداد و بحالی، محفوظ مقامات تک منتقل کرنے جیسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اس صورتحال میں وفاقی حکومت اور صوبوں نے اپنے تمام وسائل سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے بروئے کار لائے ہیں۔خط میں لکھا گیا تھا کہ مذکورہ صورتحال کے پیش نظر پاک فوج اور فرنٹیئر کور کو الیکشن کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کرنا مشکل ہوگا جن پر پہلے ہی اضافی کام کا دبا ہے۔یاد رہے کہ 8 اکتوبر کو عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ضمنی انتخابات مزید ملتوی ہوئے تو ان کی جماعت حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہو جائے گی۔سماجی رابطے کے ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے وفاقی حکومت کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ اگر ضمنی انتخابات مزید ملتوی ہوئے تو وہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔قومی اسمبلی کے وہ 8 حلقے اور صوبائی اسمبلی کی 3 نشستیں جہاں پر پولنگ 16 اکتوبر کو ہونا ہے میں این اے 22 مردان تھری،این اے 24چارسدہ ٹو،این اے 31 پشاور فائیو،این اے 108 فیصل آباد آٹھ،این اے 118 ننکانہ صاحب ٹو،حلقہ این اے 157 ملتان فور،این اے 237 ملیر ٹو،این اے 239 کورنگی کراچی ون،پنجاب اسمبلی کے حلقے،پی پی 139 شیخوپورہ فائیو،پی پی 209 خانیوال سیون،پی پی 241 بہاولنگر فائیو شامل ہیں ۔