بلدیاتی انتخابات کا التوائ، الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کے اعتراضات مستردکردیے
شیئر کریں
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی حکومتِ سندھ کی درخواست مسترد کردی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور سینئر افسران شریک ہوئے جبکہ صوبائی الیکشن کمشنرز نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔اس موقع پر سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی اسمبلی کے 9، پنجاب کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات 16 اکتوبر کو ہو رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔کراچی اور حیدر آباد میں انتخابات کے حوالے دے اجلاس میں کہا گیا کہ الیکشن کے دوران امن وامان برقرار رکھنا صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔ای سی پی نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کراچی میں الیکشن کے دوران پولیس کی تعیناتی یقینی بنائے۔خیال رہے کہ ایک روز قبل سندھ حکومت نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات کروانے سے معذرت ظاہر کی تھی۔ سندھ حکومت نے سندھ پولیس کے اس خط کو جواز بنایا تھا، جس میں محکمہ داخلہ سے کہا گیا تھا کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی فراہم نہیں کر سکتے، کیونکہ سندھ پولیس کے اہلکار سیلابی علاقوں میں تعینات ہیں۔سندھ پولیس کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ 3 ماہ تک بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی نہیں دے سکتے۔خط میں سندھ پولیس نے مزید کہا ہے کہ کراچی پولیس کی نفری سندھ میں سیلابی علاقوں میں تعینات ہے۔سندھ پولیس کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نفری کی کمی کے باعث انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔