ڈالر کی قدر حقیقی نہیں، 200 روپے سے کم ہوجائے گا، اسحاق ڈارکا دعویٰ
شیئر کریں
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اس وقت ڈالر بین الاقوامی سطح پر مضبوط ہے، ڈالرکی اس وقت جو قدر ہے وہ حقیقی نہیں ہے، امریکی کرنسی کی اصل قدر 200 روپے سے کم ہے، ڈالر کو اصل قیمت پر لانے کے لیے جامع حکمت عملی بنا رہے ہیں، مفتاح اسماعیل سمیت سب کو کہتا ہوں کچھ نہیں ہوگا، مجھے آئی ایم ایف کو ڈیل کرنا آتا ہے۔ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل ہمارے ساتھی ہیں، ان کی اپنی سوچ اور میری اپنی سوچ ہے، میں سمجھتا ہوں سیلاب کے دوران پیٹرول کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے تھا، مفتاح اسماعیل سمیت سب کو کہتا ہوں کچھ نہیں ہوگا مجھے آئی ایم ایف کو ڈیل کرنا آتا ہے، وزیراعظم کو بھی کہہ دیا ہے آئی ایم ایف اور میں جانوں، آئی ایم ایف کی ڈیل کرنا میرا کام ہے مفتاح کا نہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کو 25 سال سے ڈیل کر رہا ہوں، اللہ نے ہمیں موقع دیا ہے عوام کی تکالیف کو نہیں بھولنا چاہیے، نواز شریف قیمتیں بڑھانے پر ناراض ہو کر ویڈیو لنک اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادارہ شماریات پر ہمارا کوئی دباؤ نہیں وہ آزاد ہے، اگر گھٹیا سیاست نہ ہوتی تو آج پاکستان کا بہتر مقام ہوتا، عمران خان اور ان کی پوری ٹیم کے اعصاب پر میں سوار ہوں، عمران خان جھوٹا اور بزدل شخص ہے، آڈیو لیکس کی سازش سابق وزیراعظم نے پرنسپل سیکرٹری کے ساتھ کی۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے علاج میں کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی، توقع ہے جیسے مریم نواز اسی طرح نواز شریف کو بھی انصاف ملے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی تقاریر سے لگ رہا ہے کہ وہ فرسٹریشن کا شکار ہیں، ڈیل اور ڈھیل صرف عمران خان کی قسمت میں ہے،عمران خان کی ہر بات کا جواب دے سکتا ہوں، یہ میری وارننگ کو سنجیدگی سے لیں ورنہ اس کے ساتھ پبلک میں جنگ ہوگی۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان آپ وہیں ہیں ناں، جو میرے دفتر کے باہر میرا انتظار کرتے تھے، اپنا منہ بند رکھیں اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر بات کریں۔ این آر او عمران خان نے اپنی فیملی کو دیا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین نے نے ڈیل کر کے مینار پاکستان سے خود کو لانچ کیا تھا، عمران خان نے ڈیل کر کے الیکشن لڑا اور ڈیل کے تحت ہی نواز شریف حکومت کے خلاف دھرنا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 126 دن اسلام آباد کو یرغمال بنایا، جس کے باعث پاک چائنا اکنامک کوریڈور(سی پیک)ایک سال تاخیر کا شکار ہوا۔