ضامن گروپ کا رہائشی منصوبوں کے نام پر لوگوں کو چونا لگانے کا سلسلہ جاری
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ضامن گروپ کا رہائشی منصوبوں کے نام پر لوگوں کو چونا لگانے کا سلسلہ جاری، بحریہ ٹاؤن میں ضامن آئیکون کے نام پر لوگوں سے کروڑوں روپے لیے گئے، الاٹیز فائلیں اٹھا کر ضامن گروپ کے دفاتر کے دھکے کھانے پر مجبور، جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، الپین انڈسٹریل سٹی کے نام سے بھی بکنگ کا سلسلہ بند نہ ہو سکا، نوری آباد جیم خانہ کی فری ممبرشپ کے نام پر لوگوں کو جھانسہ، تفصیلات کے مطابق ضامن بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی جانب سے مختلف رہائشی منصوبوں کے نام پر لوگوں کو چونا لگانے کا سلسلہ جاری ہے، ضامن گروپ نے ایک سال قبل بحریہ ٹاؤن کی این او سی کے بغیر ہی پلاٹ نمبر 13 پر ضامن آئیکون کے نام سے پروجیکٹ لانچ کرکے پری لانچ بکنگ میں لوگوں سے کروڑوں روپے اینٹھنے کے بعد پروجیکٹ ہی بند کردیا اور لوگوں کے کروڑوں روپے ضامن گروپ نے ہڑپ کر لیے ہیں، ضامن آئیکون کی فائلیں خریدنے والے الاٹیز فائلیں اٹھا کر ضامن گروپ کی کراچی اور حیدرآباد کی آفیسز کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں جبکہ عملے کی جانب سے الاٹیز کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ضامن آئیکون کے الاٹیز کے مطابق ضامن گروپ کا عملہ انہیں پیسے واپس کرنے کے بجائے ضامن گروپ کے دوسرے پراجیکٹس میں رقم مرج کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ ان کی جمع پونجی داؤ پر لگ چکی ہے، ضامن گروپ کی جانب سے ضامن ٹاؤن کے نام سے بھی ایم نائن موٹروے پر پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کی 52 ایکڑ پر مشتمل این او سی حاصل کی گئی ہے لیکن بروکرز زمین ہزاروں ایکڑ بتا کر لوگوں کو چونا لگا رہے ہیں، ایم نائن موٹر وے پر جہمپیر روڈ پر الپین انڈسٹریل سٹی کے نام سے پراجیکٹ کی مارکیٹنگ بھی ضامن گروپ کے حوالے کی گئی تھی لیکن مذکورہ پروجیکٹ کی کوئی این او سی ہی موجود نہیں ہے، سینٹکس کمپنی کے الپین انڈسٹریل سٹی پراجیکٹ میں بھی لوگوں کو 75 75 روپے میں پلاٹ دینے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بغیر این او سیز کے الپین انڈسٹریل سٹی کی بکنگ کی جا رہی ہے، ضامن گروپ کی جانب سے نوری آباد جیم خانہ کی گری ممبرشپ کے نام پر لوگوں کو جھانسہ دیکر بکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔