میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رہنمائوں کاگھیرائو،متحدہ کارکنان کے دبائومیں ایم کیوایم ناراض ،حکومت سے علیحدگی کاعندیہ

رہنمائوں کاگھیرائو،متحدہ کارکنان کے دبائومیں ایم کیوایم ناراض ،حکومت سے علیحدگی کاعندیہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۶ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ایم کیوایم کے لاپتہ کارکن وسیم راجوکی نمازجنازہ میں بدمزگی،شرکاء نے عامرخان،فیصل سبزواری کونمازجنازہ پڑھنے سے روک دیا،کارکنان مارے جارہے ہیں آپ حکومت کے مزے لے رہے ہیں ،مشتعل کارکنان
کیا شہباز شریف کو وزیراعظم اسی لئے بنایا تھا کہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں،آپ نے ہمارا اعتماد چھین لیا ،شہباز حکومت بتائے اب ہم آپ کا ساتھ کیوں دیں؟ خالد مقبول صدیقی کی ایم کیو ایم رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکن وسیم راجو کی نمازہ جنازہ میں بدمزگی پیدا ہوگئی۔ایم کیو ایم قیادت کے لیے مشکلات پیدا ہوگئیں۔ کارکنان نے رہنماؤں کا گھیراؤ شروع کردیا۔کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں نمازجنازہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔ عامر خان نماز جنازہ پڑھنے پہنچے تو جنازے کے شرکاء نے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں کو گھیر لیا۔کارکنان نے ایم کیو ایم رہنماؤں پر شدید تنقید کی۔ اس دوران سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور جنازے میں افراتفری مچ گئی۔وہاں موجود لوگوں نے مشتعل افراد سے ایم کیو ایم کی قیادت کو محفوظ کیا۔ مشتعل افراد نے کہا کہ کارکنان مارے جارہے ہیں اور آپ حکومت کے مزے لے رہے ہیں۔ عامر خان نماز جنازہ ادا کیے بغیر روانہ ہوگئے۔
رہنمائوں کاگھیرائو

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارا اعتماد چھین لیا ،شہباز حکومت بتائے اب ہم آپ کا ساتھ کیوں دیں؟ہمیں جینے اور آپ کے ساتھ رہنے کا کوئی جواز تو دیں، وزیراعظم آئیں جواب دیں، جواب آپ کو ہی دینا ہے، جبکہ لاپتہ کارکنوں کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے جانیوالے ایم کیو ایم رہنمائوں کے ساتھ کارکنوں نے بدتمیزی کی اور دھکے دیئے، عامر خان، فیصل سبزواری اور دیگر رہنما نماز جنازہ سے پہلے ہی واپس چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکن وسیم عباس کی نماز جنازہ کراچی میں ان کے آبائی علاقے شاہ فیصل کالونی میں ادا کی گئی، اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر عامر خان اور وفاقی وزیر فیصل سبزواری سمیت دیگر رہنمائوں اور بڑی تعداد میں کارکن موجود تھے۔ اس دوران مجمع میں کچھ افراد مشتعل ہوئے اور انہوں نے عامر خان اور فیصل سبزواری سے بدتمیزی کی، انہیں دھکے بھی دیئے۔ کراچی کے علاقے آکال بونگا میں ایک اور لاپتہ کارکن عابد عباسی کی نماز جنازہ کے دوران وسیم اختر اور کامران ٹیسوری کیخلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔ دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مقتول کارکن کے گھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سال سے کوشش تھی شہادتوں کا سفر رک جائے، شہدا کے قبرستان اس طرح آباد نہ ہوں، لاپتہ کارکنوں کیلئے حکومتوں کے ساتھ رہے، زندہ رہیں گے تو اپنے حقوق حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بتائیں ہم آپ کا ساتھ کس لئے دیں، ہمیں جینے اور آپ کے ساتھ رہنے کا کوئی جواز تو دیں، وزیراعظم معلوم کریں یہ عمل کیا کس نے ہے؟، آپ نے ہم سے اپنے ساتھ رہنے کا جواز چھین لیا ہے، آپ آئیں جواب دیں، جواب آپ کو ہی دینا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ہم نے ایسا کیا کیا ہے جس کے بدلے تین نوجوانوں کی لاشیں ملیں، ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس وقت ہمارا کیا جرم تھا، تین نوجوانوں کی لاشوں پر نفرتوں کے نشانوں کا جواب قوم ہم سے مانگے گی۔ میڈیا سے گفتگو میں وسیم اختر نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ کارکن بازیاب نہ ہوئے تو اپنی حکومت خود سنبھال لینا، کیا شہباز شریف کو وزیراعظم اسی لئے بنایا تھا کہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتادیں اپنے دفاتر بند کردیتے ہیں، اپنی حکومتیں بنانے کیلئے ہمارے ووٹوں کا استعمال کرتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں