میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملکہ الزبتھ دوئم 96 برس کی عمر میں چل بسیں

ملکہ الزبتھ دوئم 96 برس کی عمر میں چل بسیں

جرات ڈیسک
جمعرات, ۸ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں چل بسیں۔ شاہی خاندان نے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوئم کے انتقال کی تصدیق کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہی محل بکنگھم پیلس نے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوئم کے انتقال کا اعلان کیا۔ ایلزبتھ دوئم کے بیٹے شہزادہ چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ ہوں گے۔ برطانوی میڈیا کے مطاق ملکہ برطانیہ کی طبیعت ناساز تھی، ڈاکٹروں نے ان کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پرنس چارلس اور کمیلا پارکر بھی ملکہ برطانیہ کی عیادت کیلئے پہنچ گئی تھیں، ان کے علاوہ ڈیوک اور ڈچز آف کیمرج پرنس ولیم اور کیٹ مڈلٹن بھی ملکہ کی عیادت کیلئے بالمورال شاہی محل میں موجود تھیں۔ برطانیہ کے سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی 96 سالہ ملکہ برطانیہ گزشتہ اکتوبر سے صحت کے مسائل سے دوچار تھیں، انہیں چلنے اور کھڑے ہونے میں مشکلات درپیش تھیں۔ ان کے بچے پہلے سے ہی بالمورل پہنچ چکے تھے، جن میں ولی عہد 73 سالہ شہزادہ چارلس، 72 سالہ شہزادی عینی، 72 سالہ شہزادہ اینڈریو اور 58 سالہ شہزادے ایڈورڈ شامل ہیں۔ان کے ہمراہ شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے شہزادہ ولیم، ان کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن بھی شامل ہیں، جو شاہی زندگی کو ترک کر کے امریکا جانے کے بعد غیر معمولی دورے پر برطانیہ آئے ہیں۔ملکہ کی تدفین لندن برج آپریشن کے خصوصی منصوبے کے تحت سر انجام پائے گی۔ملکہ کے تابوت کو شاہی ٹرین کے ذریعے سینٹ پینکراس ریلوے اسٹیشن لندن منتقل کیا جائے گا، وہاں سے تابوت بکنگھم پیلس لایا جائے گا۔دس روز کے بعد ملکہ کا جنازہ ادا کیا جائے گا، جنازہ ویسٹ منسٹر ابے پر ادا کیا جائے گا۔ جنازے کے وقت دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، ملکہ کو کنگ جارج چھ میموریل چیپل ونڈزر میں دفنایا جائے گا۔ ملکہ ایلزبتھ دوم کا مکمل نام ایلزبتھ الیگزینڈرا میری تھا، وہ مملکت متحدہ کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کی آئینی ملکہ تھیں۔ ملِکہ ایلزبتھ 21 اپریل 1926 کو لندن میں پیدا ہوئیں اور ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی۔ 1947 میں ان کی شادی شہزادے فلپ کے ساتھ ہوئی، جن سے 4 بچے ہیں۔ جب ان کے والد بادشاہ جارج ششم کا 1952 مین انتقال ہوا، تب ایلزبتھ دولتِ مشترکہ کی صدر اور مملکت متحدہ کی حکمران بن کئیں۔ ان کی تاج پوشی سال 1953 میں ہوئی اور یہ اپنی طرح کی پہلی ایسی تاج پوشی تھی جو ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی۔ 9 ستمبر 2015 کو انھوں نے ملِکہ وِکٹوریا کے سب سے لمبے دورِ حکومت کے ریِکارڈ کو توڑ دیا اور برطانیہ پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی ملِکہ بن گئیں۔ وہ پورے عالم میں سب سے عمردراز حکمران اور سب سے لمبے وقت تک حکومت کرنے والی ملِکہ تھیں۔ 1936 میں جب ایلزبتھ کے والد پرنس البرٹ اپنے بھائی کے تخت چھوڑنے کے بعد بادشاہ بنے، تو ایلزبتھ ان کی ولی عہد بن گئی۔2 جون 1953 کو ویسٹ منسٹر ایبے، لندن میں تخت نشینی کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں ملکہ ایلزبتھ باقاعدہ طور پر مملکت متحدہ، کی حکمران بن گئیں۔6 فروری 1952 کو بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد ان کی بیٹی شہزادی الزبتھ پاکستان کی نئی حکمران بن گئیں۔ ملکہ الزبتھ کو پاکستان سمیت اپنے تمام علاقوں میں ملکہ قرار دیا گیا تھا۔ پاکستان میں 8 فروری کو گورنر جنرل نے اعلان کیا کہ ملکہ معظمہ الزبتھ دوم اب اپنے علاقوں اور ریاستوں کی ملکہ اور دولت مشترکہ کی سربراہ بن گئی ہیں۔ انہیں پاکستان میں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں