عمران خان ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ،آئندہ لمبی کارروائیاں ہونے والی ہیں وزیردفاع
شیئر کریں
عمران خان فوج میں تقرری کے طریقہ کار کو متنازع بنا رہے ہیں،جب ادارہ اور اس کی قیادت نیوٹرل ہے، تو ہمیں عزت و احترام کرنا چاہیے
سیاستدانوں کو سیاسی جنگیں سیاسی میدان میں نمٹانی چاہئیں، آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے کو عوامی بحث کا حصہ نہ بنائیں ، پریس کانفرنس
اسلام آباد (بیورورپورٹ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ملکی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف فوج میں تقرری کے طریقہ کار کو متنازع بنا رہے ہیں،جب ادارہ اور اس کی قیادت نیوٹرل ہے، حلف کی پاسداری کر رہے ہیں تو ہمیں عزت و احترام کرنا چاہیے،عمران خان نے اپنی حکمرانی کے دور میں کی گئی بہت سی تقرریوں کو سیاست کا موضوع بنا لیا ہے ،سیاستدانوں کو سیاسی جنگیں سیاسی میدان میں نمٹانی چاہئیں،بھارت شروع سے ہماری معیشت اور دفاع پر حملہ کرتا رہا ہے، عمران خان ملک میں افرا تفری چاہتے ہیں،آنے والے وقت میں عمران خان کے خلاف لمبی قانونی کارروائیاں ہونے والی ہیں، عمران خان کے ساتھ کچھ ناجائز نہیں کریں گے، بدترین سیاسی مخالفین کے خلاف بھی آئین و قانون کے مطابق کارروائی کریں گے، آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے کو عوامی بحث کا حصہ نہ بنائیں یہ وزیراعظم کا استحقاق ہے، وزیراعظم یقینا حکومت سے مشاورت کے بعد آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کریں گے، آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر بنیادی طور پر افواج پاکستان یا آرمی چیف کا مشورہ اولین ترجیح ہو گی۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ جب سے پاکستان آزاد ہوا ،ہمارے ازلی دشمن بھارت کے ہمارے وطن میں دو اہداف رہے ، ایک معیشت اور دفاع ۔ پچھلے چند ماہ میں عمران خان ان دونوں اہداف پر حملہ کر رہے ہیں ، عمران خان نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں معیشت کو بہت نقصان پہچایا ، آئی ایم ایف کی رپورٹ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اکتوبر 2021 میں عمران خان نے فوج کی تقرری کو سیاسی بنا دیا ، ایک سلسلہ چلا اس کے بعد ایک مرحلے پر جب ان کے ساتھی تحریک انصاف چھوڑنے کے لئے عدم اعتماد کی تحریک کا حصہ بنے تو اس تحریک عدم اعتماد کے بعد عمران خان نے مسلح افواج اور اداروں پر حملے شروع کر دیئے کبھی فوج کو نیوٹرل کہا تو کبھی کیا نام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے پاس اقتدار ہے تو ہر چیز ٹھیک ہے لیکن جب ایک آئینی طریقے سے اقتدار چھینا گیا تو پھر ہر چیز، ادارے اور ادارے کے خلاف بات کرتے ہیں ، جب انھیں سرپرستی ہو تو سب درست۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار ماہ میں عمران خان کی تقاریر اور سیاست کا محور و مرکز ملکی دفاع اور معیشت کے خلاف ہیں۔