محکمہ صحت سندھ پانچ اضلاع کے ڈرگ انسپکٹرزپرمہربان اضافی چارجز کی برسات
شیئر کریں
ڈرگ انسپکٹر عمرکوٹ نریش کمار کو ضلع بدین، ڈرگ انسپکٹر جامشورو شیخ سجاد کو مٹیاری، ڈرگ انسپکٹر نوشہروفیروز فیصل احمد تنیو کو جیکب آباد کاچارج بھی مل گیا
ڈرگ انسپکٹر قمبر شہدادکوٹ محمد رضوان کو شکارپور، ڈرگ انسپکٹر دادو افضل علی میمن کو کشمور کندھکوٹ کااضافی چارج دے دیاگیا،نمائشی چھاپے بھی جاری
کراچی ( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) محکمہ صحت سندھ نے 5 اضلاع کے ڈرگ انسپکٹرز کو اضافی چارجز سے نوازدیا ، عمرکوٹ، جامشورو، نوشہروفیروز، قمبر شہدادکوٹ، دادو کے ڈرگ انسپکٹرز کا نوٹیفکیشن جاری، ڈرگ انسپکٹرز کو دو دو اضلاع کی چارجز ہونے کے باعث ادویات کی صورتحال سنبھالنا مشکل ہوگیا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق سندھ بھر کے مختلف اضلاع میں اسپتالوں، کلینکس، میڈیکل اسٹورز پر ادویات کے مسائل اور ایکسپائر ادویات کی فروخت کے باوجود ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے دیکھ بال و کاروائی نہ ہونے کہ برابر ہے، سیکریٹری صحت ذوالفقار شاہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں گریڈ 17 کے ڈرگ انسپکٹر عمرکوٹ نریش کمار کو ضلع بدین، ڈرگ انسپیکٹر جامشورو شیخ سجاد کو مٹیاری، ڈرگ انسپیکٹر نوشہروفیروز فیصل احمد تنیو کو جیکب اباد، ڈرگ انسپکٹر قمبر شہدادکوٹ محمد رضوان کو شکارپور، ڈرگ انسپکٹر دادو افضل علی میمن کو کشمور کندھکوٹ کی اضافی چارجز دے کر نوازش کردی گئی ہے جبکہ ڈرگ انسپکٹرز کو دو دو چارجز ہونے سے ادویات کے سینکڑوں مسائل حل ہونا ممکن نہیں ہے، ایک ڈرگ انسپیکٹر کیلئے دو اضلاع میں موجود میڈیکل اسٹورز، میڈیسن ڈسٹریبیوٹرز پر خرید و فروخت ہونے والی کروڑوں روپے کی ادویات کے معاملات چیک کرنا مشکل ہے جس کی وجہ سے میڈیکل اسٹورز مافیا کی جانب سے مہنگی ادویات اور میڈیسن ڈسٹریبیوٹرز کیلئے ایکسپائر ادویات فروخت کرنا آسان ہو جائے گا۔ ڈرگ اتھارٹی کے ایک عملداری نام ظاہر نہ کرنے کہ شرط پر بتایا کہ چیف ڈرگ انسپکٹرز محمد شعیب انصاری کی سربراہی میں ڈرگ انسپیکٹرز میڈیکل اسٹورز پر نمائشی کارروائی کرتے ہیں اور میڈیکل اسٹورز مافیا سے لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں، جبکہ 5 ڈرگ انسپیکٹرز کی یہ تعیناتی بھی اس سلسلے کی کڑی ہے۔