میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی جی سیپانعیم مغل نے وزیر ماحولیات کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

ڈی جی سیپانعیم مغل نے وزیر ماحولیات کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

صرف 9 فیکٹریز میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہوسکے، 3 ہزار 7سو سمندرمیں خارج ہونے والے آلودہ پانی کا سبب بن گئیں
کراچی میں200 کارخانوں نے ٹریٹمنٹ پلانٹ 20 سال سے نصب ہیں، ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کا کوئی کردار نہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر)محکمہ ماحولیات سندھ کے وزیر اسماعیل راہو کے احکامات ڈی جی سیپانعیم مغل نے ہوا میں اڑا دیئے، ڈی جی سیپا کے نوٹسز پر صرف 9 فیکٹریز میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہوسکے، 3 ہزار 7سو سے زائد فیکٹریز سمندرمیں خارج ہونے والے آلودہ پانی کا سبب بن گئیں،سیپا سمندری آلودگی روکنے میں ناکام ہوگیا۔جراٗت کی رپورٹ کے مطابق وزیرماحولیات سندھ محمد اسماعیل راہو نے ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل کو ہدایت کی کراچی کی 4 ہزار سے زائد صنعتوں کو ہدایت کی جائے کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کریں ، ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہونے سے فیکٹریز کا سمندر میں خارج ہونے والے آلودہ پانی ٹریٹ ہونے کے بعد جائے گا، ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہونے سے سمندری آلودگی میں بڑی حد تک کمی آئی گی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ماحولیات محمد حسن اقبال نے صوبے بھر میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ ہونے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس طلب کرکے اقدامات کرنے کی ہدایت کی، وزیر ماحولیات اور سیکریٹری کے احکامات ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیئے ہیں، ڈی جی سیپا کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں سیپا کے نوٹسز پر 200 کارخانوں نے ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کئے ہیں لیکن حقیقت میں ان کارخانوں نے اپنے عالمی کلائنٹس کے آڈرز کے مطلوبہ معیار کے تحت لگائے ہیں اور 200 فیکٹریز میں ٹریٹمنٹ پلانٹ گذشتہ 20 سال سے نصب ہیں، اس میں ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کا کوئی کردار نہیں، سیپا کے نوٹسز پر 4ہزار میں سے صرف 9 فیکٹریز میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے ہیں اور باقی فیکٹریز سے آلودہ کیمیکل والا پانی سیوریج کے ساتھ سمندر میں خارج کیا جارہا ہے جس کے باعث سمندری حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ گذشتہ برس سیپا نے آلودگی پھیلانے والی 2 سو صنعتوں کو نوٹس جاری کئے لیکن بعد ان صنعتوں کے مالکان سے مک مکا کرلیا گیا اور ان کو آلودگی پھیلانے کی اجازت دی گئی۔ سیپا نے سپریم کورٹ کے احکامات پر قائم کردہ واٹر کمیشن میں جواب جمع کروایا کہ سیپا نے مکانی اداروں، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، این جی اوز ،کنٹومنٹ بورڈز سے بھی آلودہ پانی خارج ہونے سے متعلق بات کی، کمیشن نے سیپا کے نان کیڈر ڈی جی نعیم احمد مغل کو فارغ کرکے کیڈر افسر تعینات کرنے کی سفارش ہی، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کو نااہل ترین شخص قرار دے چکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں