شہبازسرکارکے چار ماہ بھاری مہنگائی کی شرح میں 160 فیصد سے زائد اضافہ
شیئر کریں
عوام کوکھانے
کے لالے پڑگئے
پیاز،ٹماٹر،آلو،جیسی سستی سبزیاں مہنگی ترین بن چکیں ،دالیں ،مرغی کاگوشت بھی پہنچ سے باہر،ایل پی جی کے دام بھی آسمانوں پرہیں
موجودہ حکومت کے قیام کے وقت ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 17 فیصد تھی، جو اب ساڑھے 44 فیصد سے اوپر جا چکی،ماہرین
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) 4 ماہ میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی، شہباز شریف حکومت کے دوران مہنگائی کی شرح میں 160 فیصد سے زائد اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی سمیت 13 جماعتوں کی اتحادی وفاقی حکومت کے دور میں ہر ہفتے مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق موجودہ حکومت کے قیام کے وقت ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 17 فیصد تھی، جو اب ساڑھے 44 فیصد سے اوپر جا چکی، یوں صرف 4 ماہ میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں ہوشربا 160 فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا۔معاشی ماہرین اور اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی موجودہ شرح ملک کی 75 سالہ تاریخ کی بلند ترین شرح ہے ،نجی چینل کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے 1.83 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث مہنگائی کی شرح بڑھ کر 44.58 فیصد ہوگئی ہے۔ حالیہ ہفتے کے دوران 23 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، رواں ہفتے ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 47 روپے 42 پیسے اضافہ ہوا۔ فی کلو ٹماٹر 110 روپے کی اوسط قیمت سے 157 روپے فی کلو ہوگئے ہیں۔پیاز کی فی کلو قیمت میں 35 روپے 6 پیسے کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے کے دوران آلو کی فی کلو قیمت 3 روپے 88 پیسے بڑھ گئی ہے، رواں ہفتے انڈوں کی قیمت میں فی درجن 7 روپے 25 پیسے کا اضافہ ہوا۔ ایک ہفتے میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر51 روپے 2 پیسے، بچوں کا خشک دودھ 390 ملی گرام کا پیکٹ 8 روپے 57 پیسے مہنگا کردیا گیا ہے۔ اسی طرح برائلر مرغی کی فی کلو قیمت میں 2 روپے 48 پیسے، گندم کا 20 کلو آٹے کا تھیلا 7 روپے مہنگا ہوا۔دال مونگ، ماش، جلانے کی لکڑی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ حالیہ ہفتے میں صرف7 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان اشیاء میں دال مسور کی فی کلو قیمت 3 روپے 91 پیسے، ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں 5 روپے 52 پیسے، چینی، کیلے، ڈالڈ کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح حالیہ ہفتے میں 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔