بی جے پی رہنماکاگستاخانہ بیان،مسلمانوں کااحتجاج جاری بھارتی حیدرآباد میں کشیدگی برقرار
شیئر کریں
پولیس کی جانب سے مظاہرین کومنتشرکرنے کیلئے لاٹھی چارج سمیت طاقت کے استعمال پرجھڑپیں شروع ہوگئیں
مظاہرین کی سیاہ جھندے اٹھاکرنعرے بازی،سڑکوں پرٹائرنذرآتش کیے ،پولیس نے شہرکی سیکیورٹی بڑھادی
حیدرآباد(فارن ڈیسک)بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کی جانب سے نبی آخر الزمان حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف احتجاج مسلسل جاری ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راجہ سنگھ کی ضمانت منظور ہونے کے بعد حیدرآباد میں سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی۔متعدد مقامات پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج سمیت طاقت کا استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔مظاہرین جنہوں نے سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے ٹائر جلا کر سڑکوں کو بلاک کر دیااور شدید نعرے بازی کی ۔ مظاہرین تاریخی چارمینار، مدینہ سرکل، بارکاس، چندرائن گٹہ، چنچل گڑہ، سٹی کالج، افضل گنج اور دیگر علاقوں میں احتجاج کیا۔اطلاعات کے مطابق پولیس نے احتجاج کے پیش نظر شہر کے بعض حصوں میں تمام پٹرول پمپس کو بھی بند کر دیاہے۔مظاہرین نے گستاخانہ بیان دینے والے بی جے پی کے عہدیدار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پولیس نے شہر میں سیکورٹی بڑھا دی ہے اور فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں میں گشت تیز کر دیاہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے شہر میںریپڈ ایکشن فورس، گرے ہانڈز اور خصوصی ریزرو پولیس فورس سمیت اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ گستاخانہ بیان کے بعد راجہ سنگھ کو منگل گرفتاری کے چند گھنٹے بعد ایک عدالت نے ضمانت نے رہاکردیا تھا۔