ایم نائن موٹروے بن احسان گرین ویلی جعلی ہائوسنگ اسکیم کا انکشاف
شیئر کریں
ہائوسنگ پروجیکٹ کی تشہیر کی جا رہی ہے، جبکہ لوگوں کو 4لاکھ میں 120گز کے پلاٹ کا جھانسہ دیکر رقم بٹورنے کا سلسلہ جاری ہے
بلڈر نے سستے پلاٹس کا جھانسہ دینے کیلئے بروکرز کو مارکیٹ میں اتار دیا ہے،رپورٹ
حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ہائوسنگ اسکیم کے نام سے جعلی ہائوسنگ اسکیم، بلڈر نے حیدرآباد سے کروڑوں روپے بٹورنے کا منصوبہ بنا لیا، حیدرآباد میں سستے پلاٹس کا جھانسہ دینے کیلئے بروکرز کو مارکیٹ میں اتار دیا گیا، مذکورہ اسکیم کی متعلقہ اداروں کی این او سی ہی موجود نہیں ہے، ریونیو ریکارڈ میں بھی جعلسازی، تفصیلات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی نامی جعلی ہائوسنگ اسکیم کے نام سے حیدرآباد سے اربوں روپے بٹورنے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ساڑھے تین سو ایکڑ سے زائد پر بن احسان گرین ویلی کے نام سے ہائوسنگ پروجیکٹ کی تشہیر کی جا رہی ہے، جبکہ اس اسکیم میں لوگوں کو 4لاکھ روپے میں 120گز کے پلاٹ کا جھانسہ دیکر رقم بٹورنے کا سلسلہ جاری ہے، مذکورہ اسکیم میں چھوٹے پیمانے پر ترقیاتی کام کرواکر بھرپور طریقے سے تشہیر کرکے لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکیم کے خلاف پہلے بھی کارروائی کرکے آفس و تعمیرات کو گرا کر بورڈ ہٹا دیے گئے تھے تاہم بن احسان بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے ضلع انتظامیہ ٹھٹھہ کے افسران کو بھاری رقم دیکر دوبارہ بورڈ نصب کردیے گئے ہیں، مذکورہ اسکیم کی زمین کا ریونیو ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے، جبکہ اسکیم دیھ کوہستان تہہ جہمہیر ضلع ٹھٹھہ کے حدود میں شروع کئے گئے، مذکورہ دیھ میں زمین کی منتقلی و اسکیم و این او سی پر مکمل طور پر پابندی ہے، حیرت انگیز طور پر بن احسان بلڈرز اینڈ ڈیولپرز اپنے تشہیری مہم میں بن احسان گرین ویلی کو ایچ ڈی اے سے منظور شدہ دکھا رہے ہیں، تاہم مذکورہ علاقہ ایچ ڈی اے نہیں سیہوہن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حدود میں ہے اور ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی اے نے مذکورہ اسکیم کی کسی بھی این او سی ہونے سے انکار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بن احسان بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے احسان گرین ویلی کے نام سے حیدرآباد میں بروکرز چھوڑ دیے ہیں اور اس سلسلے میں حیدرآباد میں آفس کھولنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ واضع رہے کہ بن احسان گرین ویلی نامی جعلی ہائوسنگ اسکیم کی مقامی بااثر افراد اور ضلع انتظامیہ ٹھٹھہ کی مدد سے کی جا رہی ہے۔