محکمہ صحت حیدرآباد ڈاکٹرز و محکمہ صحت کے ملازمین سے پیسے وصولی کا انکشاف
شیئر کریں
محکمہ ہیلتھ کے اعلی افسر و ٹیم کا وزٹ کے نام پر ڈاکٹرزکو ہراساں کرنا معمول بن گیا، سرکاری ہسپتال کے ایم ایس سے 5لاکھ طلب
خواتین ڈاکٹرزسے بھی بدتمیزی کی جاتی ہے،رقم نہ دینے پر تنخواہ بند کرنے، تبادلے سمیت مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے،رپورٹ
حیدرآباد (رپورٹ :علی نواز)حیدرآباد میں ڈاکٹرز و محکمہ صحت کے ملازمین سے پیسے وصولی کا انکشاف، محکمہ ہیلتھ کے اعلی افسر و ٹیم کا وزٹ کے نام پر ڈاکٹرز و اسٹاف کو ہراساں کرنا معمول بن گیا، سرکاری ہسپتال کے ایم ایس سے 5لاکھ روپے طلب، وزٹ کے نام پر تذلیل اور ہراساں کیا جاتا ہے، ڈاکٹرز، تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت حیدرآباد میں ڈاکٹروں، کلرکوں اور دیگر انتظامی اسٹاف سے پیسے وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ ہیلتھ کے اعلیٰ افسر کا وزٹ کے نام پر ڈاکٹروں و انتظامی ملازمیں کو ہراسان کرنا معمول بن گیا ہے، ذرائع کے مطابق کچھ دن قبل ایک سرکاری ہسپتال میں وزٹ کے دوران کچھ ملازمین کو غیرحاضر کیا لیکن بعد میں بھاری رقم لیکر معاملہ دبا دیا گیا، تحصیل لطیف آباد کی ایک سرکاری ہسپتال کے ایم سی سے 5 لاکھ طلب کئے گئے ہیں اور ذرائع کے مطابق نہ دینے پر ایم ایس کو سنگین محکمانہ کارروائیوں کی دھمکیاں دی گئی ہیں، روزنامہ جرأت کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈاکٹرزو دیگر ملازمین نے بتایا کہ محکمہ صحت کا اعلیٰ افسر کا وزٹ کے نام پر ہراسان اور تذلیل کرنا معمول بن گیا ہے، جبکہخواتین ڈاکٹرزسے بھی بدتمیزی کی جاتی ہے، ان سے رقم طلب کی جاتی ہے لیکن وہ اپنی تنخواہ سے رقم کیوں دیں۔ ذرائع کے مطابق رقم نہ دینے والے ملازمین کی تنخواہ بند کرنے، تبادلے کرنے سمیت مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے۔ واضع رہے کہ محکمہ صحت حیدرآباد میں کرپشن کے معاملات سنگین ہو چکے ہیں لیکن محکمہ صحت کوئی کارروائی کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔