سی پیک پائیدار مقامی معاشی جدت کی بنیاد ثابت ہوگی ، وزیر اعظم
شیئر کریں
پاکستان اور چین کے درمیان ہمہ موسم کی تزویراتی شراکت داری لوگوں کے دلوں میں گہری جڑی ہوئی ہے جو دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں پر محیط ہے
معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے، ہمیں فوری طور پر طویل عرصے سے تاخیر کا شکار ڈھانچہ جاتی بنیادیں رکھنے کی ضرورت ہے، غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو
بیجنگ (نیوز:ایجنسیاں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہیکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پائیدار مقامی معاشی جدت کی بنیاد ثابت ہوگی ، اس کی ترقی خطے کی منڈیوں کو جوڑنے کے لیے ایک اہم اورمنطقی قدم ہے۔گلوبل ٹائمز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے چین پاکستان تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال، سی پیک اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی آئندہ 20ویں قومی کانگریس سمیت مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی۔شہباز شریف نے بیلٹ اینڈ روڈ فلیگ شپ منصوبے کی مشترکہ تعمیر کو بہت اہمیت دیتے ہوئے بعض ممالک کے اس بیان کی تردید کی کہ سی پیک ایک خطرہ تھا۔2013 میں اپنے آغاز کے بعد سے سی پیک نے تیز رفتار اور ٹھوس پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران سی پیک نے پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھتے ہوئے پاکستان کو ماضی میں بجلی کی قلت اور کمزور بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو کم کرنے میں مدد دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم میں اپنے مستقبل کے دوطرفہ اقتصادی تعاون کے ایجنڈے کے سنگ بنیاد کے طور پر سی پیک منصوبے کی بروقت تکمیل کو ترجیح دیتا ہوں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے گوادر کی بندرگاہ سمیت سی پیک کے متعدد منصوبوں کا دورہ کیا اور منصوبوں کو شیڈول کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ دونوں ممالک کے عوام اس سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ چینی کاروباری ادارے اور سرمایہ کار دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی کلید ہیں اور پاکستانی حکومت نے انہیں سہولت فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے کی مشترکہ ترجیحات پر عمل درآمد کیلئے تیاری شروع کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی رفتار کو بڑھانے کیلئے چین کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔راہداری کے مستقبل کی منصوبہ بندی اور ترقی کے امکانات کے بارے میں اپنی توقعات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کیلئے ایک طویل مدتی بلیو پرنٹ ہے جو ترقی کے طویل راستے پر ایک دوسرے کا ساتھ دے گا لوگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنائے گا، چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے ابتدائی مرحلے کو حاصل کرنے کے بعد مزید ٹھوس ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مختصر مدت میں ہم زیر تعمیر بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ پاک چین دوستی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ہمہ موسم کی تزویراتی شراکت داری لوگوں کے دلوں میں گہری جڑی ہوئی ہے جو دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں پر محیط ہے۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ دونوں ممالک کے تمام سیاسی دھڑے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے پر مکمل اتفاق رائے رکھتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی بنیادی مفادات کے معاملے پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ ون چائنا پالیسی کی مضبوطی سے حمایت کی ہے اور اس کا ماننا ہے کہ تائیوان اس کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات خطے اور دنیا میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم عنصر ہیں۔ پاکستان چین کے صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ابتدائی حامیوں میں سے ایک تھا، اس کے اہم منصوبیسی پیک نے پاکستان کے معاشی منظرنامے کو بدل کر رکھ دیا ہے،پاکستان عالمی ترقیاتی اقدامات میں اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے اور مجھے یقین ہے پاکستان اور چین بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔