میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ صحت 2 سال قبل برطرف ڈاکٹرزکے ڈیوٹی پر موجودگی ،تنخواہیں لینے کی تحقیقات

محکمہ صحت 2 سال قبل برطرف ڈاکٹرزکے ڈیوٹی پر موجودگی ،تنخواہیں لینے کی تحقیقات

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۷ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

ایک ہزار 73 برطرف ڈاکٹرزکے موجود اور تنخواہیں وصول کے خدشے کے باعث ڈائریکٹرز، ڈی ایچ اوز سے دو دن میں جواب طلب
تمام ڈائریکٹرز ،ڈی ایچ اوزاور ایم ایس غیرحاضر ڈاکٹرز کی فہرست دیکھ کر دودن میں جواب جمع کروائیں کہ ڈاکٹرز ڈیوٹی تو نہیں کررہے، رپورٹ
کراچی (رپورٹ: مسرور کھوڑو)محکمہ صحت سندھ کی جانب سے2 سال قبل برطرف کئے گئے ایک ہزار 73 ڈاکٹرزکے ڈیوٹی پر موجود ہونے کا خدشہ ، برطرف ڈاکٹرزکی ڈیوٹی پر موجود ہونے اور تنخواہیں وصول کرنے کے خدشے کے باعث ڈائریکٹرز، ڈی ایچ اوز سے دو دن میں جواب طلب کرلیا گیا ہے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سندھ نے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص ، سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیرآباد کے ڈائریکٹرز، گمس، سمس، جمس سمیت دیگر اداوروں کے ڈائریکٹرز ، تمام اضلا ع کے ڈی ایچ اوز، اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو لیٹر ارسال کرکے آگاہ کیا ہے کہ ڈیوٹی سے غیرحاضر 1073ڈاکٹرز کو برطرف کیا گیا ہے، تمام ڈائریکٹرز ،ڈی ایچ اوزاور ایم ایس غیرحاضر ڈاکٹرز کی فہرست دیکھ کر دودن میں جواب جمع کروائیں کہ ڈاکٹرز ڈیوٹی تو نہیں کررہے، افسران آج جواب جمع کروانے کے پابند ہیں، گریڈ 17 کے ڈاکٹرز کے غیرحاضر ہونے کے اشتہار 2017 میں شائع کئے گئے اور جب ڈاکٹرز ڈیوٹی پر واپس نہیں آئے تو 13 اگست 2020 کو ان کی برطرفی کے احکامات جاری کئے گئے، اب محکمہ صحت سندھ نے ماتحت افسران سے برطرف ڈاکٹرز کی فہرست ارسال کرکے افسران سے سوال کیا ہے کہ کہیں برطرف ڈاکٹر ڈیوٹی تو نہیں کررہے؟


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں