سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان چیئرمین نیب مقرر،تحریک انصاف نے تعیناتی مستردکردی
شیئر کریں
نٹیلی جنس بیورو کے سابق چیئرمین آفتاب سلطان کو نیب کا نیا چیئرمین مقررکیا گیا ہے اور وزارت قانون نے ان کی بطور چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب )تقرری کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادیوں کی تجویز پر نئے چیئرمین نیب کے نام پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض سے مشاورت کی۔وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے آفتاب سلطان کے نام پر اتفاق کرلیا، جب کہ وفاقی کابینہ نے آفتاب سلطان کے نام کی منظوری بھی دے دی ہے۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آفتاب سلطان کو باضابطہ طور پر چیئرمین نیب مقرر کردیا گیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ آفتاب سلطان کا تعلق پولیس سروس پاکستان سے تھا وہ گریڈ 22 کے افسر تھے اور پولیس میں اعلی عہدوں سمیت آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے آفتاب سلطان کو چیئرمین نیب تعینات کرنے کی باضابطہ منظوری دی ہے۔آفتاب سلطان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے دور میں انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ رہے۔2002 میں پرویز مشرف کے دور حکومت میں آفتاب سلطان ڈی آئی جی سرگودھا تعینات رہے، انہیں اس دور حکومت میں معطل بھی کیا گیا تھا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں۔ نام نہاد اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ملکر فیملی ممبر کو لگایا گیا، آفتاب سلطان نے عہدہ قبول کیا تو ہم اقتدار میں آکر ہٹا دیں گے،یہ بات انھوںنے انھوں نے ایک بیان میں کہی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں، آفتاب سلطان سے گزارش ہے عہدے کو قبول نہ کریں۔ آفتاب سلطان نے عہدہ قبول کیا تو ہم اقتدار میں آکر ہٹا دیں گے، نام نہاد اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ملکر فیملی ممبر کو لگایا گیا، آفتاب سلطان نوازشریف دورمیں ڈی جی آئی بی تھے۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آفتاب سلطان کی مدت میں نوازشریف نے 2 بار توسیع کی، نیب کیسز کو ختم کرنے کیلئے شریف فیملی اقتدار میں آئی، موجودہ نظام میں کوئی بھی عہدہ لینے کو تیار نہیں، جانبدار اورذاتی ملازمین عہدے قبول کر رہے ہیں۔