سندھ حکومت کا صوبے میں 11ہزاربنداسکول کھولنے کا فیصلہ
شیئر کریں
سندھ کے وزیر تعلیم وثقافت سید سردارشاہ نے کہاہے کہ ہمارے11 ہزار اسکولز جو بند تھے وہ یکم اگست سے کھل جائیں گے،وہاں اساتذہ کی کمی تھی اس لیے بند تھے،بچوں کو اسکولوں میں رکھنا چاہتے ہیں، ایک دن مختص کیا جائے جس میں ایجوکیشن پر ایک روڈ میپ بنائیں، پیپلز پارٹی نے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں کلین سوئپ کیا ہے۔پیرکو سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سندھ کے 11 ہزار اسکول بند تھے وہ یکم اگست سے کھل جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ یہ تمام اسکول اساتذہ کی کمی کی وجہ سے بند تھے اور یکم اگست تک اسکولوں میں فرنیچر بھی پہنچ جائے گا۔انہوں نے کہاکہ آج تک کسی نے نہیں پوچھا ایجوکیشن منسٹری کیوں قائم کی ہے، ہمارے 40 ہزار اسکولز ہیں، 5 ہزار غیر فعال اسکولز ہیں،وہ اسکول ہمارے گلے میں آگئے ہیں۔سردار شاہ نے کہا ہے کہ ایک ایک گائوں میں 20 ، 20 اسکولز ہمارے گلے میں پڑے ہیں، ان کا بوجھ خزانے پر پڑ رہا ہے، 36 لاکھ ہمارے اسکولوں میں انرولمنٹ ہے، 47 ہزار سیٹوں پر ساڑھے تین ہزار پاس ہوئے، 45 لاکھ بچے آج بھی کے پی کے میں اسکولوں سے باہر ہیں۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ابھی جو اساتذہ بھرتی ہورہے ہیں ان میں ایک بھی سفارش پر نہیں ہے، ضلع جنوبی میں 0.8 فیصد پاس ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے سات سو میوزک ٹیچر بھرتی کیے جائیں گے۔41 ہزار پرائمری اسکولز ہیں، 65 لاکھ بچے اسکولز سے باہر نہیں ہیں، 40 سے 45 لاکھ کا فگر ہے۔