میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب زدہ افسران کئی سال سے ڈائریکٹر جنرلز کے عہدوں پر براجمان

نیب زدہ افسران کئی سال سے ڈائریکٹر جنرلز کے عہدوں پر براجمان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)محکمہ زراعت سندھ ،کرپشن و غیرقانونی ترقیاں، سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسران کئی سال سے ڈائریکٹر جنرلز کے عہدوںپر براجمان، غیرقانونی ترقی، جعلی بھرتیوں و جعلی پینشن میں نیب تحقیقات کا سامنا کرنے والے امداد میمن ڈائریکٹر جنرل فنانس اینڈ پلاننگ کے عہدے پر براجمان، کرپشن الزامات میں تنزلی پانے والا نور محمد بلوچ 5 سال سے ڈائریکٹر جنرل ریسرچ، ہدایت اللہ چھجڑو 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل ایکسٹینشن کے عہدوں پر موجود، تینوں افسران گریڈ 21کی دوڑ میں بھی شامل، اربوں روپے کے اثاثے بھی ہونے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ میں گذشتہ کئی سال سے الٹی گنگا بہہ رہی ہے، کرپشن غیرقانونی ترقیوں کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسران کئی محکمہ زراعت کے مختلف ونگوں میں ڈائریکٹر جنرل کے عھدوں پر براجمان ہیں، نچلے گریڈ میں بھرتی ہوکر غیرقانونی ترقی پانے والے حاجی امداد میمن ڈائریکٹر جنرل فنانس اینڈ ایڈمن کے عہدے پر براجمان ہیں، ایگریکلچر انجینئرنگ ونگ میں نچلے گریڈ میں بھرتی ہونے والی امداد میمن اس وقت گریڈ 20 میں موجود ہیں، جعلی بھرتیوں اور جعلی پینشن کیس میں نیب تحقیقات کا سامنا کرنے والے حاجی امداد میمن محکمہ زراعت کے سب کے طاقتور افسر تصور کئے جاتے ہیں اور محکمہ زراعت کے تمام مالی معاملات امداد میمن کے حوالے ہیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق امداد میمن گزشتہ چند سالوں میں اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک بن چکے ہیں، محکمہ زراعت کے ریسرچ ونگ کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر گزشتہ 5سال سے نور محمد بلوچ تعینات ہیں، نور محمد بلوچ پر کرپشن سمیت افسران سے پیسے وصول کرنے کی سنگین الزامات بھی ہیں، 2007 میں کرپشن کے سنگین الزامات میں چیف سیکریٹری سندھ نے نور محمد بلوچ کی گریڈ 18سے 17میں تنزلی کردی تھی، تاہم اس نے جعلی کاغذات کے ذریعے گریڈ 20میں ترقی پاکر ڈائریکٹر جنرل ریسرچ کے عہدے پر براجمان ہوگئے، 1989میں گریڈ 17 میں ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی ہونے والے ہدایت اللہ چھجڑو 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کے عہدے پر براجمان ہیں، ہدایت اللہ چھجڑو پر جعلی زرعی ادویات کی کمپنیوں، ایگریکلچر گروتھ پروجیکٹ میں کرپشن، ٹڈی دل کے خاتمے میں خریدی جانے والی ادویات و گاڑیوں میں خرد برد سمیت دیگر سنگین الزامات ہیں جبکہ اینٹی کرپشن کی متعدد تحقیقات بھی سرد خانے کے حوالے ہیں، ہدایت اللہ چھجڑو کی گریڈ 20میں ترقی بھی مشکوک ہے، ہدایت اللہ چھجڑو کو ایس ڈبلیو اے ٹی کا پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بنایا گیا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ہدایت اللہ چھجڑو اور نور محمد بلوچ اس وقت اربوں روپے کے اثاثہ جات کے مالک ہیں جن میں زمینیں، پلاٹس گاڑیاں، پیٹرول پمپ و دیگر چیزیں شامل ہیں. حیرت انگیز طور پر محکمہ زراعت میں گزشتہ 5 سال کے دوران کئی وزیر اور سیکریٹری تبدیل ہوئے لیکن مذکورہ افسران اپنے عہدون پر جوں کے توں موجود ہیں، حیرت انگیز طور پر مذکورہ تینوں افسران پر کرپشن، غیرقانونی ترقی و تحقیقات کا سامنا ہے لیکن سندھ حکومت انہیں اپنے عہدون سے ہٹانے سے گریزاں ہے، جبکہ مذکورہ افسران نے گریڈ 21میں ترقی حاصل کرنے کیلئے بھی کوششیں شروع کردی ہیں، قواعد و ضوابط کے مطابق کسی بھی افسر کو عہدے پر تین سال کیلئے مقرر کیا جا سکتا ہے لیکن مذکورہ افسران کئی سال سے براجمان ہیں اور ان کو برقرار رکھنے کیلئے کئی افسران کی ترقیاں بھی روکی گئیں اور کئی سینئر افسران کو سائیڈ پوسٹوں پر مقرر کرکے راستہ صاف کیا گیا، مذکورہ افسران کی تقرریوں و ترقیوں کے حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے صوبائی مشیر زراعت منظور وسان اور سیکریٹری زراعت اعجاز مہیسر کو موقف کیلئے متعدد بار کالز کی گئیں لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیںکی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں