وفاق کا ترقیاتی بجٹ کیلئے 800 ارب مختص کرنے کا فیصلہ
شیئر کریں
قومی اقتصادی کونسل نے مالی سال 23-2022 کیلئے 800 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کی تجویز اور مالی سال 23-2022 کیلئے سالانہ اہداف کی منظوری دیدی، معاشی نمو کا ہدف 5فیصد رکھا گیا ہے جس کو 6 فیصد تک بڑھانے کی کوشش کی جائے گی، زراعت سیکٹر کی نمو کا حدف 3.9 فیصد، صنعت کا 5.9 فیصد اور سروسز سیکٹر کی نمو کا حدف 5.1 فیصد رکھا جائیگا جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل کا فورم قومی وحدت کا مظہر ہے ،بنیادی مقصد مربوط کوششوں سے وفاق کو مضبوط بنانے کیلئے قومی ہم آہنگی بڑھانا ہے، قومی اقتصادی کونسل کو عدم مساوات کو مدنظر رکھنا چاہیے ،وفاق اور صوبوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ متوازن علاقائی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں،ری اولین ترجیح ہے کہ معیشت شہریوں کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اپنی پوری استعداد بروئے کار لائیں، اشیاء ضروریہ کی فراہمی اور مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کی جائے اور تمام صوبے اس ضمن میں اقدامات اٹھائیں۔ زراعت کے شعبے کی بڑھوتی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ بدھ کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل کا فورم قومی وحدت کا مظہر ہے اور اسکا بنیادی مقصد مربوط کوششوں سے وفاق کو مضبوط بنانے کیلئے قومی ہم آہنگی بڑھانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ قومی اقتصادی کونسل کو عدم مساوات کو مدنظر رکھنا چاہیے اور یہ وفاق اور صوبوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ متوازن علاقائی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوںنے کہاکہ ماضی کے غیر دانشمندانہ پالیسی اقدمات کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جہاں بیرونی اور اندرونی چیلینجز نے معاشی استحکام کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری حکومت کو ورثے میں ایسی معیشت ملی جس کو غیر مستحکم مالی صورتحال اور بیرونی شعبے، مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور عدم استحکام جیسے خطرناک چیلنجز درپیش ہیں،ہمیں اندرونی غیر معمولی معاشی عدم استحکام اور بیرونی چیلنجز کا پورا ادراک ہے،حکومت نے نہ صرف معیشت کو صحیح سمت دی ہے بلکہ اپنے پہلے مختصر دور میں توانائی شعبے میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ اندرونی و بیرونی شعبوں میں عدم توازن کو ٹھیک کرنے کیلئے اصلاحاتی اقدانات اٹھائے ہیں۔ وزیر اعظمنے کہاکہ لوگوں کے روزگار اور معیارِ زندگی کی بہتری ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،معاشرتی اعشاریوں میں بہتری اور افرادی قوت پر سرمایہ کاری میں اضافہ میری حکومت کے طویل مدتی ویژن کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سماجی بہبود، آبی وسائل کا تحفظ، زراعت، موسمیاتی تبدیلی، نالج اکانومی اور علاقائی مساوات سے معیشت کی استعداد سے مستفید ہونا ہمارے ترقیاتی فریم ورک کی توجہ کا بنیادی مرکز ہے،یہ ترجیحات ہمارے ترقیاتی فریم ورک کا کلیدی حصہ ہیں۔