عمران خان، بشری بی بی اور فرح گوگی گٹھ جوڑ نے اختیارات کا غلط استعمال کیا،مریم اور نگزیب
شیئر کریں
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ عمران خان، بشری بی بی اور فرح گوگی گٹھ جوڑ نے پنجاب اور وفاق کی سطح پر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا،ملکی مفاد کی قیمت پانچ کیرٹ کی انگوٹھی لگائی،عمران خان الیکشن چاہتے ہیں توپارلیمنٹ جائیں اور استعفے دیں، نیا الیکشن تو مانگ رہے ہیں ،قومی اسمبلی سے استعفیٰ نہیں دے رہے،ایف ایٹ سے ان کا انقلاب بھاگا، پھر ہیلی کاپٹر کے ذریعے دوبارہ بنی گالا پہنچ گیا ہے، ان کو اپنے کرتوتوں پر عوام سے معافی مانگنی چاہیے،ملکی مفاد، عوامی دلچسپی کیلئے اشتہار دینا حکومت کا استحقاق ہے۔ پیر کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے رہنمائوں کی طرف سے حضور اکرمؐ کی شان میں گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی کے رہنمائوں نے شرپسندی، فتنہ پسندی اور پست ذہنیت کی عکاسی کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حضور اکرمؐکی عزت و حرمت کے لئے ہم مرنے اور کٹنے کو تیار ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حضور اکرمؐتمام جہانوں اور انسانیت کے لئے مشعل راہ ہیں، ان کی شان میں گستاخی پر آج ہر مسلمان تکلیف اور کرب سے گذر رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ بی جے پی کی پست ذہنیت شرپسندی اور بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے، بھارتی ناظم الامور سے بھی احتجاج کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان نے چار سال اپنے ذاتی مفادات اور دولت کو بڑھانے کے لئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا،پچھلے چار سالوں کے دوران کارٹلز اور مافیا کی جیبیں بھری گئیں اور عوام کی جیبیں خالی کی گئیں،یہ توشہ خانہ کی گھڑی یا بشریٰ بی بی کی انگوٹھی کا معاملہ نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ایک آڈیو لیک بھی آئی ہے جس میں فرح گوگی ڈیل کر رہی ہیں کہ بشریٰ بی بی کو 3 کیرٹ پسند نہیں انہیں 5 کیرٹ کی انگوٹھی پسند ہے،یہ کام ایک ڈیل کے تحت کیا جا رہا ہے، جس کے عوض بشریٰ بی بی کو پانچ کیرٹ کی انگوٹھی دینا ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان، بشری بی بی اور فرح گوگی گٹھ جوڑ نے پنجاب اور وفاق کی سطح پر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ انہوںنے کہاکہ عوام آٹا، بجلی، گیس کیلئے ترستی رہی، ملک میں کاروبار اور معیشت تباہ ہوتی رہی لیکن یہ لوگ اپنی آمدن میں اضافے میں لگے رہے،یہ معاملہ پاکستان کی عوام کا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بنی گالا میں روحانی عملیات کی بات ہر زبان پر تھی، اصل میں وہاں کرپشن کے عملیات ہو رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ کسی بھی منی ٹریل کو چیک کریں تو اس کے تانے بانے عمران خان، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی سے ملتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ ٹرانسفرز، تعیناتیاں، پراجیکٹس اور حکومتی معاملات کا کھرا بنی جا کر نکلتا ہے، عمران خان نے وزیراعظم آفس کو اپنے ذاتی مفادات کے لئے استعمال کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ چار سال یہ دوسروں پر الزامات لگاتے رہے، دوسروں کی پگڑیاں اچھالیں اور خود سرکاری وسائل کا غلط استعمال کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ انہوں نے چار سال عوام کو تکلیف کے سوا کچھ نہیں دیا، اپنی چوری اور کرپشن سے نظر ہٹانے کے لئے یہ بیرون سازش کی بات کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان الیکشن چاہتے ہیں توہ پارلیمنٹ جائیں اور استعفے دیں، نیا الیکشن تو مانگ رہے ہیں تاہم قومی اسمبلی سے استعفیٰ نہیں دے رہے۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک سازش کا الزام تو پارلیمنٹ پر لگایا جا رہا ہے لیکن اس سے مستعفی نہیں ہو رہے۔ انہوںنے کہاکہ ان کے نیا پاکستان میں بشری بی بی، فرح گوگی اور عمران خان کا گٹھ جوڑ تھا جس نے دونوں ہاتھوں سے پاکستان کو لوٹا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ وہ نیا پاکستان ہے جس میں نہ ایک کروڑ نوکری آئی، نہ ملکی معیشت ٹھیک ہوئی، نہ غربت ختم ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ 2018ء میں یہ ملک ترقی کر رہا تھا، عوام خوشحال تھی، لوڈ شیڈنگ ختم ہو گئی تھی، سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے آگئے تھے لیکن انہوں نے اس ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کو غریب کر دیا اور خود امیر ہو گئے،انہوں نے انگوٹھیوں اور گھڑیوں پر ملکی مفادات کا سودا کیا، ملکی مفاد کی قیمت پانچ کیرٹ کی انگوٹھی لگائی۔ انہوںنے کہاکہ آٹے اور چینی کی سمریاں بھیج کر انہوں نے ان کی قیمتیں بڑھائیں، مصنوعی ڈیمانڈ تشکیل دے کر اسے ایکسپورٹ کیا، پھر امپورٹ کیا اور جب قلت پیدا ہوئی تو چینی 120 روپے فی کلو فروخت کی۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ پاکستان اور ترکی کے سفارتی تعلقات کے پچہتر سال پورے ہونے پر اخبار میں اشتہار کے معاملہ کو یہ ہائی کورٹ لے گئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ دو ممالک کے درمیان پچہتر سالہ تعلقات کو منایا جا رہا ہے جس پر انہیں تکلیف ہے۔انہوںنے کہاکہ انہوں نے بیرون ملک سرمایہ کاروں کو ناراض کیا، ان کے منصوبے بند کئے، ترکی کی کمپنیوں کے نمائندوں کو نیب کے ذریعے جیلوں میں ڈالا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف ان کا پھیلایا ہوا گند صاف کر رہے ہیں، ہمارے سر اس وقت شرم سے جھک گئے جب ترکی کے سرمایہ کاروں نے چار سال کی داستانیں سنائیں کہ کس طرح دوست ممالک کے سرمایہ کاروں سے سلوک روا رکھا گیا۔