حکومت کاملک بھر میں تجارتی مراکز جلد بند کرانے کا عندیہ
شیئر کریں
وفاقی حکومت نے ملک میں جاری بجلی بحران سے نمٹنے کے لیے مارکیٹیں اور دکانیں جلد بند کرانے کا عندیہ دیا ہے۔اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی، مغرب کے بعد دکانیں بند کرنے سے ریلیف ملتا ہے تواس پرغور کرینگے اور مارکیٹوں کو جلد بند کرنے کیلئے تاجروں سے تعاون کی درخواست کرینگے۔خرم دستگیر نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی کچھ نہ کچھ رہے گی، تاہم جون کے آخر تک امید ہے کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کردیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 1994 میں پہلی پی پی آئی پالیسی آئی تھی تو اس وقت تیل سستا تھا، 2013 میں کوئلہ بجلی بنانے کا سستا ذریعہ تھا، آج سولرانڈسٹری دن رات ترقی کررہی ہے، اس وقت سستی بجلی جو پیدا کی جاسکتی ہے وہ سولر سے ہی ممکن ہے۔وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ کوئلے اور تیل سے مہنگی بجلی بنانا بہت مشکل فیصلہ ہے، انرجی سیکٹر میں اصلاحات کی کوشش پچھلے25 سال کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر نیپرا نے ابھی صرف رائے دی ہے، نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا وہ وزیراعظم مشاورت سے کرینگے۔واضح رہے کہ بجلی بحران کے پیش نظر لیسکوحکام نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ بجلی بچت کے لئے دکانیں جلد بند کی جائیں۔لیسکوحکام نے کہا تھا کہ دکانیں اور پلازے مغرب سے پہلے بند ہو جانے چاہیے، پلازے اور دکانیں بند ہونے سے ایک ہزار میگاواٹ گھروں کو مل سکے گا، ہمیں سسٹم بچانے کے لئے اوقات کار بدلنا ہوں گے۔