میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سوئی سدرن کامزید گیس دینے سے انکار، کے الیکٹرک ڈیفالٹ ہونے کے قریب، بڑے بریک ڈائون کاخطرہ

سوئی سدرن کامزید گیس دینے سے انکار، کے الیکٹرک ڈیفالٹ ہونے کے قریب، بڑے بریک ڈائون کاخطرہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

جہاں ایک جانب ملک بھر میں بجلی کا بحران شدید ہوتا جارہا ہے وہیں کراچی کے شہریوں کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے، کے الیکٹرک ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا، جس سے شہر میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔نجی چینل کی رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو مزید گیس دینے سے انکار کردیا ہے، سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو گیس کے بلوں کی ادائیگی کا آج آخری روز ہے، اگر ادائیگی نہ کی گئی تو گیس سپلائی کم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا۔ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، اور اپنے آخری بل تاحال ادا نہیں کیے، کے الیکٹرک پر 2.46 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ 8.6 ارب کی ایک اور ادائیگی 3 جون 2022 کو واجب الادا ہوجائیگی۔دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتیں 5 گناہ بڑھنے سے ادائیگی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، اس وقت آر ایل این جی سے 500 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے، 500 میگاواٹ سسٹم سے نکلنے سے شہر میں مزید 5 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ بڑھ جائے گی۔کیالیکٹرک ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت شہر میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، اگر گیس کی سپلائی میں مزید کمی کی گئی تو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 17 گھنٹے تک پہنچ جائے گا، جبکہ صنعتی اور انڈسٹریل علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی۔کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ٹیرف ڈیفرینشیل کلیم کی مد میں حکومت سے 25 ارب روپے لینے ہیں، تاہم اب تک حکومت نے فنڈز جاری نہیں کیے، جس کے باعث کمپنی کے پاس ادائیگیوں کے لیے فنڈز کی کمی ہوگئی ہے، اس بارے میں وزیراعلی اور بالا حکام تک اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں