آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے لیے وقت مانگیں گے، مفتاح اسماعیل
شیئر کریں
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سابق حکومت ہر طرف بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ، ملکی معیشت تباہ کرنے والا عمران خان کبھی ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہوسکتا ،آئی ایم ایف چاہتا ہے مہنگائی کم کرنے کے لیے ملکی معیشت کی رفتار کو سست کیا جائے، اس کے لیے ہمیں شرح سود بڑھانا ہوگی،آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کیلئے وقت مانگیں گے ،عوام قیمتوں میں اضافے کا متحمل نہیں ہوسکتے ۔کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کئے گئے عمران خان اور شوکت ترین کے معاہدے کے تحت قیمت بڑھائی تو ڈیزل ڈیڑھ سو روپے اور پیٹرول سو روپے مہنگا ہوجائے گا،آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کیلئے وقت مانگیں گے، سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف سے یہ وعدہ کیا تھا کہ ناصرف ایندھن پر سبسڈی ختم کریں گے بلکہ اس پر فی لیٹر 30 روپے ٹیکس عائد کریں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آخری مرحلے پر دوحا جارہا ہوں، قوم کو کہتا ہوں آئی ایم ایف سے معاملات طے کر کے اچھی خبر لے کر آئوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین سے بتارہا ہوں کہ میں نے وزیر خزانہ بننے سے ایک دو روز قبل فنانس سیکرٹری سے ملاقات کی تھی، اس کے مطابق ایک ہزار 300 ارب روپے کا ابتدائی خسارہ مختص کیا گیا جس میں 56 ارب روپے کا وفاقی حکومت کا خسارہ مختص تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے تیرہ سو ارب روپے کے خسارے کا تخمینہ تھا، شوکت ترین نے غلط بیانی کی، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی سبسڈی کی مد میں کوئی رقم چھوڑ کر نہیں گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم ڈیڑھ ماہ تک سبسڈیز کو آگے لے کر چلیں گے، شوکت ترین بتا دیں کہاں پیسے چھوڑ کر گئے تھے، آپ کوئی پیسے چھوڑ کر نہیں گئے۔ انہوں نے عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان دس ہزار لوگ بھی اسلام آباد نہیں لاسکتے، پچھلی مرتبہ ان کے دھرنے میں 400لوگ ہوتے تھے، باقی طاہرالقادری کے لوگ ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر دور میں پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالتے ہیں، وہ ہمیشہ ذاتی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دیتے ہیں، ان کا لانگ مارچ فرح گوگی کو بچانے کے لیے ہے، سابق وزیر اعظم دھرنا اور سیاست کررہے ہیں، اس سے ملک کو نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایل این جی کے طویل مدتی معاہدے کر کے گئے تھے، عمران خان کی وجہ سے پاکستان میں ایندھن، ایل این جی اور کوئلے کی کمی ہے، یہ بات درست ہے کہ ملک میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ہے، کراچی میں صنعتوں میں بھی گیس کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، پچھلی حکومت نے نئے ٹریمنلز نہیں لگائے اور ایندھن بھی نہیں خریدا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف اس لئے آئے کہ ٹماٹر اور آٹے کی قیمت پر نظر رکھیں گے، ان کے آنے کے بعد ملک میں چینی کی قیمت 70 روپے سے نیچے آئی اور ہم آٹا بھی سستا دے رہے ہیں، شہباز شریف نے کہا کہ عوام قیمتوں میں اضافے کے متحمل نہیں ہوسکتے، عمران خان نے کیوں چینی اور آٹا سستا نہیں دیا؟ آج ہمیں گندم امپورٹ کرنی پڑ رہی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عثمان بزدار نے پنجاب میں 10 سیمنٹ کمپنیوں کو لائسنس فروخت کئے، یہ لائسنس دو سے زیادہ نہیں ہوسکتے تھے کیونکہ ان میں ماحولیاتی نقصان ہوتا ہے شہباز شریف نے 10سال میں ایک بھی لائسنس نہیں دیا اور انہوں نے غیر متعلقہ تعمیراتی صنعت کو لائسنس بیچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2014 کے دھرنے میں عمران خان نے چینی صدر کا دورہ منسوخ کرایا، ان کی حکومت ہر طرف بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ، ملکی معیشت تباہ کرنے والا عمران خان کبھی ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہوسکتا۔