اثاثہ جات ریفرنس، اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری
شیئر کریں
اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثہ جات ریفرنس میں دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحق ڈار کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کی سماعت کی، عدالت نے اسحاق ڈار کے دوبارہ دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ عدالت نے تین شریک ملزمان کے خلاف ٹرائل بھی اسحق ڈارکی گرفتاری تک روک دیا ہے۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی اور اسحق ڈار کے شریک ملزمان کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اشتہاری قراردیا تھا جس کے بعد ان کے شریک ملزمان منصور رضا، نعیم محمود اور سعید احمد خان کے ریفرنس چل رہا تھا اور شریک ملزمان کی حد تک ٹرائل آگے بڑھ رہا تھا لیکن انہوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں اور گزشتہ کچھ عرصہ سے اس پر سماعت بغیر کسی پیش رفت ملتوی ہورہی تھی اور یہ کہا جارہا تھا کہ اسحق ڈار کے واپس آنے کی خبریں ہیں اور جب تک وہ واپس نہیں آجاتے تب تک کیس کا فیصلہ نہ سنایا جائے یا ٹرائل کو روک دیا جائے ۔ بدھ کے روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحق ڈار کے دوبارہ دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔عدالت نے کہا ہے کہ جب تک اسحق ڈار کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا اس ریفرنس کی کاروائی کو آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔جبکہ عدالت نے شریک ملزمان کی ریفرنس سے بریت کا فیصلہ بھی محمد اسحق ڈار کی گرفتاری سے مشروط کردیا ہے۔