پیپلز پارٹی پنجاب میں گورنر،اسپیکر شپ سمیت دیگر آئینی عہدوں سے دستبردار
شیئر کریں
وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف سے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ ملاقات میںمجموعی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ملاقات میں پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، قمرالزمان کائرہ، سید حسن مرتضیٰ ،علی حیدر گیلانی جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سردار اویس لغاری، خواجہ سلمان رفیق،خواجہ عمران نذیر اورعطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔پیپلزپارٹی کے وفد نے حمزہ شہباز شریف کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ملاقات میں صوبے کی ترقی کے لئے مل جل کر چلنے پر اتفاق کیا گیا ۔ وزیراعلی حمزہ شہباز نے بھرپور تعاون کرنے پر پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اتحادی ہمارے دوست اور بھائیوں کی مانند ہیں،رواداری اور احساس حقیقی سیاسی روایات ہیں،عہدے عارضی ہوتے ہیں،انسانیت سے محبت ترجیح ہونی چاہیے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ آئینی اور جمہوری اقدار کو مفاہمت کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا،پنجاب کی ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہو چکا ہے جہاں سے چار سال پہلے منقطع ہوا تھا،وقت کم ہے، دن رات کام کرنا ہوگا،دوستوں کے مشوروں کا خیر مقدم کریں گے،ہم سب ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے یکجا ہو کر کام کر رہے ہیں۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دورے کا مقصد حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دینا تھا ۔ملاقات میں سپیکر شپ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔ بلاول بھٹو زرداری کی لندن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کر چکے ہیں۔ ہمارا پنجاب کی سپیکر شپ کا کوئی مطالبہ نہیں ہے ، ہم ان شا اللہ پنجاب میں اکٹھے کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ میں دعا کر رہا تھاکہ یہ عدم اعتماد لے کر آئیں اور اللہ تعالیٰ نے میری دعا قبول کر لی ہیتو اب کس چیزکیلئے شور کر رہے ہیں ، وہ تو کہتے تھے کہ 2028ء تک وزیر اعظم رہوںگا،میں آخری بال تک کھیلوں گا لیکن وہ وکٹ اٹھا کر بھا گ گئے ۔انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف انتخابی اصلاحات سمیت کسی معاملے پر بات نہیں کرتی تھی، ہم کوشش کریں گے عمران خان اور تحریک انصاف کو آن بورڈ لیں،بلاول بھٹو زرداری نے سپریم کورٹ میں یقین دہانی کرائی تھی کہ انتخابی اصلاحات کے فوری بعد انتخابات کرائیں گے ۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دینے آئے تھے ۔انہوںنے کہا کہ گورنر نے معاملات میں بیگاڑپیدا کی ہوئی ہے ۔آئندہ ہم نے اکھٹے چلنا ہے اس پر مشاورت کی گئی ہے ،وفاق کی طرح پنجاب میں بھی افہام و تفہیم سے چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارتوں کا معاملہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے ،ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا،پیپلز پارٹی نے کوئی بڑی ڈیمانڈ نہیں رکھ ،وزارتوں کا معاملہ بھی باہمی مشاورت سے کریں گے ،پیپلز پارٹی اپنا شیئر نہیں مانگ رہی ،ہم پاور شیئرنگ کے ساتھ بوجھ بھی بٹائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کے دن تھوڑے رہ گئے ہیںان کا کیا مقابلہ کرنا،یہ اب عدالتوں میں جاکر مقابلہ کریں گے۔