میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاگل وزیراعظم نے نگران وزیراعظم کیلئے سابق پاگل چیف جسٹس کانام لیا،سعیدغنی

پاگل وزیراعظم نے نگران وزیراعظم کیلئے سابق پاگل چیف جسٹس کانام لیا،سعیدغنی

ویب ڈیسک
منگل, ۵ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران نیازی اس وقت ملک کے عوام کو گمراہ کررہا ہے اور ملک میں انارکی پھیلا رہا ہے۔ 1973 کے آئین کو فوجی آمروں نے تو ماضی میں توڑا ہے ،لیکن یہ پہلی بار دیکھا ہے کہ سویلین نے اس طرح آئین کو توڑا ہے۔سپریم کورٹ نے اگر اسپیکر کی یہ رولنگ ختم نہیں کی تو قومی اسمبلی کے 200 ارکان غدار کہلائیں گے اور ان کو ووٹ دینے والے کروڑوں محب وطن بھی غدار بن جائیں گے۔ہمیں صرف اقتدار میں آنے کا شوق نہیں ہے۔ہم اس ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔اپوزیشن انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے، اگر کسی موقع پر ضرورت پڑی تو لاکھوں لوگوں کو لیکر آئیں گے ۔ ایک سابق پاگل وزیر اعظم نے نگران وزیراعظم کیلئے ایک پاگل سابق چیف جسٹس کا نام لیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی اس وقت ملک کے عوام کو گمراہ کررہا ہے اور ملک میں انارکی پھیلا رہا ہے۔ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی شخص ملک میں حالات خراب کرتا ہے تو اس کو بتائیں۔انہوںنے کہا کہ یہ چولوں کا ٹولہ ہے۔اپنی حکومت ختم ہوئی ہے یہ اس پر بھی جشن منارہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے نتائج کے بعد جب سلیکٹیڈ حکومت اور وزیر اعظم بنے اس وقت سے ہی بلاول بھٹو کہتے آئے ہیں کہ یہ عوامی ووٹوں سے منتخب شدہ حکومت نہیں ہے اور یہ سلیکٹیڈ حکومت ہے۔ انہوںنے کہا کہ 27 فروری کو کراچی سے نکلنے والے عوامی مارچ میں ہر شہر میں عمران خان پر عدم اعتماد کیا گیا اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہر شہر کے خطاب میں عمران نیازی کو کہا کہ نئے الیکشن کی طرف سے جائیں۔سعید غنی نے کہا کہ مہنگائی عروج پر پہنچی چکی ہے۔پیڑول ڈیزل کی قیمتیں آسمان پر ہیں۔نومبر 2021 میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس ہوئے تھے۔8 مارچ 2022 میں عدم اعتماد جمع کرائی اس وقت خود عمران خان کہتے کہ میں دعا کرتا تھا کہ یہ عدم اعتماد لیکر آئیں لیکن بعد میں خط کو بنیاد بنا کر کر جھوٹا پروپیگینڈا کیا گیا ۔ سعید غنی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے 200 ممبران اس وقت عمران خان کے خلاف ہے وہ ان کو غدار کہتے ہیں۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عمران نیازی، صدر پاکستان، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر، اٹارنی جنرل، وزیر قانون ان سب نے مل کر آئین توڑا ہے وہ غدار ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ کی کارروائی پر اعتماد ہے۔1973 کے آئین کو فوجی آمروں کے توڑا ہے ،لیکن یہ پہلی بار دیکھا ہے کہ سویلین نے اس طرح آئین کو توڑا ہو۔: سعید غنی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 239 سب آرٹیکل 5 کے مطابق آئین میں ترمیم کسی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتی ہے۔میں نے آئین کے تحفظ کو حلف اٹھایا ہے۔انہوںنے کہا کہ کیا ماضی میں آئین کی ترامیم عدالت میں چیلنج نہیں ہوئی۔18 ویں جو چیلنج ہوئی وہ آج بھی عدالت میں موجود ہے۔19 ویں ترمیم عدالت کی خواہش پر ہوئی تھی۔انہوںنے کہا کہ وہ اسپیکر کے آئین میں اختیارات کے استعمال کا نہیں ہے ،کہیں نہیں لکھا اسپیکر آئین سے بالاتر ہے اور یہ کہیں لکھا ہے کہ اسپیکر شہنشاہ ہے۔انہوںنے کہا کہ ماضی میں عدالتوں نے تشریح کے نام پر آئین میں ترمیم کی ہیں۔لیکن اگر کوئی تشریح اب آجاتی ہے تو تاریخ میں بہت بڑی غلطی ہوگی کیونکہ اس کیس میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر،نااہل وزیر اعظم عمران خان اور صدر نے سب نے آئین کو توڑا ہے۔انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ کو آئین کے اندر رہ کر فیصلے کرنے کا اختیار ہے۔وہ کوئی بھی فیصلہ نہیں کرسکتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کے لیے کونسا پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوںنے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں اگر پی ٹی آئی کو ملک بھر میں 1کروڑ 68 لاکھ ووٹ ملے تو اسکی مخالف اپوزیشن جماعتوں کو ساڑھے تین کروڑ ووٹ پڑے تھے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ لوگ ان کی احتجاج کی کال پر نہیں نکلے۔انہوںنے کہا کہ اب پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم موڑ ہے۔عمران خان کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ غدار کہے ۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ دنیا بھر میں سفیر سیاست دانوں، صحافیوں، تاجروں، اپوزیشن جماعتوں سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں سے ملتے ہیں،مجھے کئی بار سفیر ملے ہیں۔اگر کوئی مجھ سے ملتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک سے غدار ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں