اسٹیبلشمنٹ نے مجھے تین پیشکشیں کیں،عدم اعتماد،استعفیٰ یانئے انتخابات ، وزیر اعظم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ساڑھے 3 سالوں میں عالمی سطح پر پاکستان کو جو عزت ملی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ایک طاقتور ملک نے ناراض ہوکر ہمیں کہا آپ روس کیوں چلے گئے؟ اور غصہ ہوگئے، ان کا اپنا اتحادی بھارت بھی روس-یوکرین جنگ میں نیوٹرل رہا اور روس سے تیل بھی خرید رہا ہے،جن لوگوں نے اچکنیں سلوا لی ہیں وہ کل بیان دے رہے تھے کہ امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے اور میرے خلاف ہونے والی سازش کا گزشتہ سال اگست سے معلوم ہے ،جمعہ کو دو روزہ نیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ میں نے برطانیہ کی فارن سیکرٹری کا بیان پڑھا کہ ہم بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ آزاد ملک ہے اور اس کی آزاد خارجہ پالیسی ہے، تو پھر ہم کیا ہیں؟انہوں نے کہا اس سب کی ذمہ داری میں کسی اور پر نہیں ڈالتا، جن لوگوں نے اچکنیں سلوا لی ہیں وہ کل بیان دے رہے تھے کہ امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے، امریکا کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہوسکتا، ان لوگوں کی وجہ سے آج ہم یہاں پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مدینے کی ریاست کے نظریے کی سمجھ نہیں آرہی، مدینہ کی ریاست کی بات کرتا ہوں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ ووٹ لینے کے لیے اور سیاست کے لیے ریاست مدینہ کا نام لیتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں عدم تحفظ کا احساس سب سے زیادہ تب ہوتا ہے جب ملک میں امیر غریب کا فرق موجود ہو، مساوی قانون کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، یہی ریاست مدینہ کا تصور تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے سینئرصحافیوں سے گفتگومیں ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کو بڑا سرپرائز دوں گا ،عثمان بزدار کو ہٹانا سیاسی سمجھوتہ تھا، آخری گیند تک لڑوں گا، کپتان کبھی بھی اپنا اسٹریٹجی شیئر نہیں کرتا، یہ ایک بہت بڑی بین الاقوامی سازش ہے،اپوزیشن کی جانب سے میری کردار کشی بھی کی جا سکتی ہے،اوآئی سی کانفرنس کی وجہ سے دھمکی آمیز پیغام ہولڈ رکھاگا۔