ایم کیوایم کامتحدہ اپوزیشن سے اتحاد،کراچی ، حیدرآباد میں احتجاجی بینرزلگ گئے
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار /شاہنواز خاصخیلی) ایم کیو ایم پاکستان کے متحدہ اپوزیشن سے اتحاد کو عوامی اورسیاسی حلقوں نے آڑے ہاتھوں لے لیا مختلف شہروں کی سڑکوں پر احتجاجی بینرز آویزاں کر دیے گئے، ق لیگ سے رابطوں پر زور دینے والے سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی خاموشی اختیار کر لی، پاک سر زمین پارٹی نے ایم کیو ایم کا معاہدہ مہاجربرائے فروخت قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے خلاف قومی اسمبلی میں پیش کی گئی عدم اعتماد تحریک میں اپوزیشن کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم کے مابین دو معاہدے طے ہوئے ۔ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلزپارٹی میں 18 نکاتی تحریری معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ حکومتی اتحادی نے ن لیگ سے بھی 27 نکاتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس ضمن میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے وفاق میں اپنی وزارتوں سے بھی استعفے دیے گئے ہیں جو تاحال منظور نہیں ہو سکے ہیں۔حکومتی اتحاد کا ساتھ چھوڑتے ہی ایم کیو ایم پاکستان کو مہاجر سیاست سے گہرا تعلق رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے سخت مزاحمتی رویے کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد ایئر پورٹ پر ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل کے ساتھ بھی نا خوشگوار واقعہ پیش آیا ہے جس میں انہیں پی ٹی آئی کےچند کارکنوں کی جانب سے مفادات کا سوداگر قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حیدر آ باد کی مختلف شاہراہوں پر بھی نا معلوم افراد کی جانب سے ایم کیو ایم رہنمائوں کیخلاف احتجاجی بینرز آویزاں کیے گئے جس میں خالد مقبول صدیقی اور عامر خان کے خلاف نازیبا الفاظ تحریر ہیں۔ مذکورہ بینرز میں عامر خان کو قاتل خان لکھا گیا ہے جس کے متعلق علم ہوتے ہی ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان کی جانب سے احتجاجی بینرز ہٹا دیئے گئے ہیں ۔ اس ضمن میںروزنامہ جرأت کے رابطے پر ایم کیو ایم کے حیدرآباد سے منتخب رکن قومی اسمبلی صابر قائمخانی کا کہنا تھا کہ ہزاروں مخالفین ہیں ، پتہ نہیں کس نے بینرز آویزاں کیے ہیں۔