پی ٹی آئی کے قافلے کوسندھ میں روکاگیاتوذمہ دارپیپلزپارٹی ہوگی شاہ محمودقریشی
شیئر کریں
وفاقی وزیر خارجہ اوت پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلزپارٹی اسلام آباد جانے کے لیے کارکنوں کو 30،30ہزارروپے دے رہی ہے۔ یہ بینظیر بھٹو کی نہیں یہ زر اور زرداری کی پارٹی ہے، ان کا مقابلہ کرنے کیلئے عمران خان کا قافلہ میدان میں اترا ہے۔شکار پور میں سندھ حقوق مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سنا ہے آج بلاول بھی پنجاب کیلئے نکل رہے ہیں، سندھ کے عوام سے پوچھنے آیا ہوں 15سال میں پی پی نے کیا کیا؟، ہم سندھ میں صحت کارڈ دینا چاہتے ہیں لیکن یہ رکاوٹ ہیں، تھر کے لوگوں کو ہم نے صحت کارڈ دے دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سنا ہے بلاول ہم سے ساڑھے تین سال کا حساب لینے اسلام آباد آرہے ہیں، بلاول صاحب بیشک ہم سے ساڑھے 3 سال کا حساب لے لیں، مگر اپنے پندرہ سال کا بھی حساب دینا ہوگا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ ہر کارکن کو گیارہ دن کا 30ہزار کا پیکیج دیا گیا ہے،اگرآپ پیسے کے بل بوتے پر چلیں گے تو کیا پیغام دیں گے؟ سندھ کے لوگ متبادل قیادت کے منتظر تھے، عمران خان کی شکل میں سندھ کو ایک لیڈر مل گیا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ایک پیغام مودی،دوسرابلاول کو دیناچاہتاہوں،3سال قبل مودی سرکار نے جارحیت کی،26 کو مودی نے حملہ کیا،27 کو عمران خان نے جواب دیا،نریندر مودی آئندہ سوچ کر پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھانا۔سندھ حقوق مارچ کے شرکا اپنی اگلی منزل لاڑکانہ پہنچے، جہاں شاہ محمود ایک بار پھر شرکا سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ سندھ میں تبدیلی آتے دیکھ رہاہوں 2023میں سندھ میں بھی تبدیلی آجائیگی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ لاڑکانہ کی انتظامیہ راستے میں رکاوٹ بن رہی ہے ، میں خبردار کرتا ہوں کہ اگر تحریک انصاف کے قافلے کو سندھ میں روکا تو ذمہ دارپی پی پی پر ہوگی۔شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ آج یہ خریدو فروخت کی سیاست کرتے ہیں، زر اور زرداری کی سیاست عام ہوگئی ہے، یاد رکھیں اقتدار سے اٹھانے والا اور بٹھانے والا اللہ ہے،زندگی اس کے ہاتھ میں اور عزتوں کا مالک وہ ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سندھ کی دھرتی اور ثقافت صدیوں پرانی ہے ، مگر ایک خاص مقصد کے تھٹ سندھ میں لسانیت اور فرقہ واریت کو ہوا دی گئی، یہاں بھائی کو بھائی سے جدا کیا گیا ہم ملانے آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے دیوالیہ معیشت کو سہارا دیا اور استحکام کی طرف لے کر آئے، یہ بینظیر بھٹو کی نہیں یہ زر اور زرداری کی پارٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا مقابلہ کرنے کیلئے عمران خان کا قافلہ میدان میں اترا ہے، شہریار مہر عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔