روس کایوکرین کے ایٹمی پلانٹ،دوجزیروں پرقبضہ
شیئر کریں
یوکرینی فوج ہتھیارڈال دے تو
مذاکرات ہوسکتے ہیں ،سرگئی لاروف
روس کی یوکرین پر دوسرے روز بھی بمباری جاری رہی ،روس فوج کی پیش قدمی جاری ہے، بحیرہ اسود میں 2 اہم جزیروں زمینی اور اسنیک پر قبضہ کر لیا۔ لڑائی میں 13 یوکرینی فوجی اور 137 سے زائد شہری ہلاک اور300 سے زائد زخمی ہو گئے۔ روسی حمایت یافتہ جنگجو بھی اسلحہ اٹھائے دارالحکومت کیف میں داخل ہو گئے ۔روسی فوجیوں نے چرنوبیل ایٹمی پلانٹ پر قبضہ کرلیا ہے۔ ، فوجی تنصیبات کو تیس سے زائد بار نشانہ بنایا گیا، گیارہ ایئر فیلڈز، ایک بحری اڈہ تباہ کرنے، ایک ہیلی کاپٹر اور چارڈرون گرانے کا دعوی کیا گیا ہے۔ یوکرینی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ روسی فوج کے قبضے سے کیف ائیرپورٹ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت جمعہ کی صبح دھماکوں کی آواز سنی گئی۔مشیر یوکرین حکومت نے بھی دوسرے روز روسی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دارالحکومت کیف میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے جاری ہیں۔ کیف، سومائے اور خیرسن کے اطراف میں بھی فریقین میں شدید لڑائی جاری ہے۔یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روس نے دارالحکومت کیف کے رہائشی علاقے میں میزائل داغے جبکہ یوکرین کے ائیر ڈیفنس نظام نے روسی فوج کے 2مہلک حملوں کو تباہ کر دیا۔کیف کے میئرکا اس حوالے سے بتانا ہے کہ روسی میزائل کا ملبہ رہائشی عمارت پر گرا جس سے 3 افراد زخمی ہوئے، میزائل کا ملبہ گھر پر گرنے سے آگ لگ گئی ہے۔ادھر یوکرینی حکام نے کیف میں روسی طیارہ مار گرانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی طیارہ دارالحکومت کیف کے دارنتسکی ضلع پر مار گرایا گیا ہے۔دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے دعوی کیا ہے کہ روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت کیف سے 20میل کے فاصلے تک پہنچ گئی ہے۔ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے خلاف ساری فوج کوحرکت میں آنے کا حکم دے دیا ہے، اٹھارہ سے ساٹھ سال کے مردوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی۔اپنے ایک بیان میں بتایا کہ روس کے ساتھ پہلے روز کی لڑائی میں 137افراد ہلاک ہوئے۔ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یورپ کے 27رہنمائوں سے پوچھا یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ ہر کوئی ڈرتا ہے اور جواب نہیں دیتا کوئی بھی ہمارا ساتھ دیتا نظر نہیں آ رہالیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف کی مذاکرات کی پیش کش پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مشیر نے کہا ہے کہ امن کے لیے روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے کہا ہے کہ اگر یوکرینی فوج ہتھیار رکھ دے تو امن کے لیے بات چیت ہوسکتی ہے۔وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے فوجی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ عوام پر ہونے والے جبر کو روکنے کے لیے روسی فوج یوکرین میں داخل ہوئی ہیں۔روسی ویر خارجہ کے اس بیان پر یوکرینی صدر کے مشیر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر روس بات چیت کرنا چاہتا ہے اور ایسا ممکن ہے تو مذاکرات ضرور ہونے چاہیے۔یوکرین کے صدر کے مشیر نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لیے غیرجانبدار ہونا بے حد ضروری ہے بصورت دیگر مثت نتائج سامنے نہیں آئیں گے تاہم انھوں نے ہتھیار ڈالنے کی شرط پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔واضح رہے کہ روسی فوج یوکرین کی پارلیمنٹ سے محض 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں جب کہ حملے کے پہلے روز ہونے والی ہلاکتیں 137 تک پہنچ گئیں جن میں یوکرین کے فوجی بھی شامل ہیں،روسی وزارت دفاع نے دارالحکومت کیف کو یوکرین کے دیگر علاقوں سے تنہا کرنے کا دعوی کردیا۔ماسکو سے جاری بیان میں وزارت دفاع نے کہا کہ روسی فوج نے کیف کے مغربی علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔روسی وزارت دفاع نے دعوی کیا کہ ہماری افواج کے چھاتہ برداروں نے کیف کے قریب ہوائی اڈے کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔عالمی میڈیا نے روسی فوج کا دعوی نشر کیا کہ انہوں نے 200 یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔روسی فوج کے مطابق ہوستو مل کے ہوائی اڈے پر قبضے کے دوران 200 یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے۔روسی فوج کے مطابق ہلاک اہلکاروں کا تعلق یوکرین کی فوج کے خصوصی دستوں میں سے تھا۔