پیپلزپارٹی ایم پی اے برہان چانڈیو کی گرفتاری پولیس کیلئے امتحان بن گئی
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) امہ رباب کیس، طاقتور ایم پی اے برہان خان چانڈیو کی گرفتاری دادو پولیس کیلئے امتحان بن گئی، گرفتاری کیلئے ام رباب چانڈیو کی سربراہی میں سینکڑوں لوگوں کا میہڑ انڈس ہائے وے پر دھرنا، ایس ایس پی دادو پہنچ گئے، 24 گھنٹے کی مہلت پر دھرنا ختم، پولیس کو غیرت آنی چاہیے، برہان چانڈیو گرفتار نہیں ہوا تو آئی جی آفس کے سامنے بھی دھرنا دے سکتے ہیں، ام رباب، تفصیلات کے مطابق میہڑ میں تہرے قتل میں نامزد پیپلزپارٹی کے ایم پی اے سردار برہان خان چانڈیو کی گرفتاری دادو پولیس کیلئے امتحان بن گئی، ام رباب چانڈیو کے مطابق عدالت نے کیس میں نامزد ایم پی اے برہان خان چانڈیو کی ضمانت رد کی ہے، ایم پی اے برہان خان چانڈیو کی گرفتاری کیلئے سینکڑوں لوگوں نے میہڑ میں انڈس ہائے وے پر ام رباب چانڈیو کی سربراہی میں دھرنا دیا، دھرنے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، کئی گھنٹے دھرنے کے بعد ایس ایس پی دادو عرفان سمون نے دھرنے میں پہنچ کر ام رباب چانڈیو سے بات چیت کرکے 24 گھنٹے کی مہلت طلب کی، ام رباب چانڈیو ایس ایس پی کو برہان چانڈیو کی گرفتاری کیلئے 24 گھنٹے کا وقت دیکر دھرنا ختم کردیا، اس موقعے پر ام رباب چانڈیو نے کہا کہ پولیس کو غیرت آنی چاہیے، گرفتاری نہیں ہوئی تو آئی جی آفس کے سامنے بھی دھرنا دے سکتے ہیں، ام رباب چانڈیو نے کہا کہ پولیس جاگیرداروں کی کمداری کر رہی ہے، وہ پرامن لوگ ہیں لیکن خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پورے سندھ میں احتجاج کیا جائیگا، ام رباب نے کہا کہ جاگیرداروں کو غیرت نہیں ہے، ایس ایس پی نے کہا کہ 24 گھنٹے میں رزلٹ دینگے، ایس ایس پی عرفان سمون کا کہنا ہے کہ گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دی ہے اور چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں، پیر تک عدالتی احکامات بھی واضح ہوجائینگے، جبکہ ایم پی اے سردار خان چانڈیو کا کہنا ہے کہ عدالت نے گرفتاری کا حکم نہیں دیا بلکہ ٹرائل کورٹ کے آگے سرینڈر کا کہا ہے۔