ہندوانتہاء پسند کھلم کھلا مسلمانوں کے قتل عام کامطالبہ کرنے لگے
شیئر کریں
مودی سرکارنے آنکھیں
اورکان بند کرلیے
بھارتی ریاست اترکھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں کا اجتماع، شرکاء کامدارس پرپابندی ،مسلمانوں کے قاتلوں کی رہائی کامطالبہ
اجتماع کے شرکاء نے مسلمانوں کیخلاف دل کھول کرزہراگلا، ہندوخواتین بھی بھارت کوہندوراشٹرمیں تبدیل کرنیکامطالبہ کرنے لگیں
نئی دہلی (فارن ڈیسک) بھارتی ریاست اترا کھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں کا اجتماع ہوا جس میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے اکسایا گیا، شرکا نے مدارس پر پابندی اور مسلمانوں کے قاتلوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔مسلمانوں کو قتل کردو یا ملک سے نکال دو، بھارت میں آئے روز مسلم کشی کی آوازیں بلند ہونے لگیں، اترا کھنڈ کے شہر ہریدوار میں ہندو انتہا پسندوں نے اجتماع منعقد کیا جس میں شرکا نے مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا۔سدھوی اپورنا نامی خاتون نے مسلمان شہری دلشاد کے قاتل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بالکل درست اقدام کیا ہے۔ یہ وہی خاتون ہے جس کی بھارت کے بانی مہاتما گاندھی کی تصویر پر گولی چلانے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔انتہا پسندوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت بھر میں مسلم مدارس پر پابندی عائد کی جائے، ملک کا آئین تبدیل کرکے ہندو راشٹر میں تبدیل کیا جائے اور مسلمانوں کو قتل کرنے کے الزام میں جتنے افراد بھی جیل میں ہیں انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔