میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاپتہ افرادکیس،عدالت پولیس افسران پربرہم

لاپتہ افرادکیس،عدالت پولیس افسران پربرہم

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۹ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ ہائیکورٹ نے شہری پٹھان خان زہرانی سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو لاپتا افراد کے معاملے پر فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں بینچ نے شہری پٹھان خان زہرانی سمیت دیگر کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ اہلیہ نے بتایا کہ پٹھان خان زہرانی کئی ماہ سے لاپتا ہے۔ شوہر کے گردے بھی خراب تھے نجانے کس حال میں ہوگا۔ عدالت پولیس افسران کی ناقص تفتیش پر برہم ہوگئی۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ کیا لاپتا افراد کے معاملے ایسے تفتیش ہوتی ہے؟ بس آتے ہیں تاریخ لے کر چلے جاتے ہیں۔ بتایا جائے لاپتا افراد کے معاملے پر کیا تحقیقات کیں۔ کیا لکھ کر لائے ہیں کچھ پتا ہے؟ ریڈر نے بتایا ہوگا کیس لگا ہوا ہے جیسا تیسا پرنٹ نکال کر جواب عدالت میں جمع کرادیا۔ ہم تفتیشی افسر کی آدھی تنخواہ لاپتا شخص کے اہلیہ کو دینے کا حکم دے دیتے ہیں۔ ناقص تفتیش کرنے والے افسر کو معطل کرنے کا بھی حکم دے دیتے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی 15 دن کی مہلت دے رہے ہیں بندے کا پتالگا کر بتائو کون لے گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کوئی لاپتا شہری ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھا تو بھی بتایا جائے۔ عدالت کی ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو لاپتا افراد کے معاملے پر فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں