میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عدت مکمل کیے بغیر شادی ناپسندیدہ ،باطل قرارنہیں دیاجاسکتا ‘ لاہور ہائیکورٹ

عدت مکمل کیے بغیر شادی ناپسندیدہ ،باطل قرارنہیں دیاجاسکتا ‘ لاہور ہائیکورٹ

ویب ڈیسک
هفته, ۸ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

لاہور ہائیکورٹ نے ایک کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ عدت گزارے بغیر ہونے والی شادی کو باطل اور زنا ء قرار نہیں دیا جا سکتا۔لاہور ہائیکورٹ میں ایک شہری امیر بخش کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ ان کی سابقہ بیوی آمنہ کی شادی کو باطل اور زنا قرار دیا جائے، کیوں کہ اس نے طلاق کے بعد عدت گزارے بغیر ہی شادی کر لی ہے۔تاہم لاہور ہائیکورٹ نے عدت مکمل کیے بغیر شادی کو زنا قرار دینے کی درخواست خارج کر دی اور فیصلہ سنایا کہ عدت گزارے بغیر شادی کو باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔یہ فیصلہ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے خاتون کے سابقہ شوہر کی درخواست پر جاری کیا۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ان کی سابقہ بیوی نے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لے کر اگلے روز اسماعیل سے شادی کر لی جو شرعی قوانین کے منافی ہے لہذا اس کے خلاف زنا ء کا مقدمہ درج کیا جائے ۔تاہم عدالت نے فیصلہ دیا کہ درخواست گزار کے موقف کو درست مان بھی لیا جائے تب بھی یہ شادی باطل نہیں، عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے والے جوڑے کو زنا ء کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ عدت مکمل کیے بغیر شادی ناپسندیدہ ہے اور اس کے اپنے نتائج ہو سکتے ہیں مگر ایسا کرنے والے جوڑے کو زنا ء کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں