عدالتی حکم ہوا میں اڑا دیا گیا،آغا سہیل پھر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ہٹایا گیا آغا سہیل ایک بار پھر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر، 3 مارچ کو پروفیسر یعقوب چانڈیو کی توہین عدالت کی درخواست پر آغا سہیل کو ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا، سندھ حکومت نے ایک بار قواعد و ضوابط کو روندتے ہوئے آغا سہیل کو چئیرمین کا عھدہ نواز دیا، آغا سہیل کو کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ہٹائے گئے آغا سہیل کو ایک بار پھر چئیرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر کردیا ہے، 3 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے پروفیسر یعقوب چانڈیو کی توہین عدالت والی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے آغا سہیل کو ہٹا کر نیا چیئرمین مقرر کرنے کا حکم دیا تھا، 19 مارچ کو سیکریٹری تعلیم خالد حیدر شاہ اور سیکریٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن عدالت میں پیش ہوئے اور سیکریٹری تعلیم نے عدالت میں محکمہ اطلاعات کے سیکریٹری احمد بخش ناریجو کی بطور چیئرمین تقرری کا نوٹیفکیشن دیا تھا، کچھ ہی عرصے کے بعد احمد بخش ناریجو کو ہٹا دیا گیا اور 19 مئی کو سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سیکشن 4 کے تحت گریڈ 19 کے ایکس پی سی ایس افسر پرویز احمد بلوچ کو چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر کیا گیا, ایک جنوری کو سندھ حکومت نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ہی مذکورہ سیکشن 4 کا حوالہ دیکر ایک بار آغا سہیل کو چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر کردیا ہے، کچھ عرصے سے پوسٹنگ سے محروم بااثر افسر آغا سہیل ایک بار پھر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا عہدہ لینے میں کامیاب ہوگیا ہے، ذرائع کے مطابق ایک ہی دن میں پبلشرز کو 50 کروڑ آن لائن منتقلی کرنے والے معاملے پر اینٹی کرپشن نے آغا سہیل کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں لیکن وہ تحقیقات بند کردی گئی تھین جبکہ آغا سہیل کو کرپشن کے سنگین الزامات کا سامنا بھی ہے۔