کالابلدیاتی قانون نا منظور،دھرنا ختم کرایا گیاتو سکریٹریٹ بند کروادیں گے، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
کالے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا مرکزی اہمیت حاصل کرتا جارہا ہے دھرنے کے تیسرے روز بھی پورے شہر سے شہری اورمختلف کوآپریٹیو سوسائیٹیز ،مارٹن کواٹرز ،کلیٹن کواٹر زکے متاثرین کے علاوہ اندرون سندھ کے مختلف شہروں کے مسائل کا شکار عوام وفود کی شکل میں شریک ہوتے رہے ،دھرنے میں خواتین ،بچے ، بوڑھے بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔ایک موقع پر دھرنے کے ارد گرد پولیس کی بھاری نفری جمع ہونے پر دھرنے کے شرکاء نے حکومت اور صوبائی اسمبلی کے نمائندوں کے خلاف زبردست نعرے بھی لگائے ۔دھرنے میں جماعت اسلامی یوتھ کے تحت بلڈ کیمپ قائم کیا گیا اورشرکاء کے لیے دلیم بھی تیار کیا گیا ۔دھرنے میں نیشنل لیبر فیڈریشن نے جلوس اورجماعت اسلامی ٹھٹھہ کے امیر الطاف ملاح کی قیادت میں وفد نے دھرنے میں شرکت کی۔ امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی پر امن اور جمہوری پسند جماعت ہے ،ہم پر امن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں ، تین دن سے سندھ اسمبلی کے سامنے موجود ہیں ، پر امن دھرنا جماعت اسلامی کے لیے نہیں کراچی اور سندھ کے عوام کے لیے ہے ،ہماری جدوجہد کا مقصد کراچی کے عوام کے حقوق دلوانا ہے ،اگر کسی نے حالات خراب کرنے کی کوشش کی تو کرپشن کے اڈے سندھ سکریٹریٹ کو بند کروادیں گے اور یہ دھرنے پورے کراچی میں پھیل جائیں گے ۔جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کے طور پر کراچی کے عوام کے ساتھ ہے ،وفاق میں اپوزیشن جماعتیں کراچی کے ارمانوں کا خون کرتی رہی ہیں ، یہ شہر اب اپنی اصل شناخت اورجماعت اسلامی کی طرف لوٹ رہا ہے ، ہم بتادینا چاہتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو ان کا حق دینا ہوگا ،نوجوانوں کو ملازمتیں دینا ہوگی ،ابھی سندھ کے وزرا چھٹیاں منانے گئے ہوئے ہیں جب آئیں گے تو انہیں پتا چلے گا کہ کراچی میں کیا ہورہا ہے ،ہم مشاورت کے بعد ہم آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔