ہندودہشت گردوں کے حملوں میں شدت، بھارت میں عیسائی برادری پرموت کاخوف سوار
شیئر کریں
بھارت میں ہندو توا طاقتوں نے عیسائیوں کے خلاف اپنے پرتشدد حملے تیز کر دیے ہیں، جس سے اقلیتی برادری کے افراد سخت خوف و ہراس کا شکار ہو گئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جمعرات کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں بھارت میں عیسائیوں پر 300 سے زیادہ حملے ہوئے ہیں اور صرف بی جے پی کی حکومت والے کرناٹک میں اس سال عیسائیوں اور ان کی عبادت گاہوں پر کم از کم 42 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے بھارت میں موت کے خوف سے عیسائیوں نے خود کو ہندو بتانا شروع کر دیا ہے۔ بھارت بھر میں عیسائی برادری میں خوف ودہشت کا ماحول ہے۔ بھارت میں گزشتہ 5 برسوں میں عیسائیوں پر ظلم و ستم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایک منظم نفرت انگیز مہم کے ذریعے عیسائیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عیسائیوں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والوں کو سیاسی اور پولیس تحفظ حاصل ہے ۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ ہندو انتہا پسند عیسائی برادری کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور عیسائیوں کو ہندو مذہب اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ عیسائی ہندوتوا کے ہجوم کے خوف سے خفیہ مذہبی اجتماعات کے انعقاد پر مجبور ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں مودی حکومت نے مدر ٹریسا کے خیراتی ادارے کے لیے غیر ملکی فنڈنگ کو محدود کر دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رہنماکھلے عام مسلمانوں اور عیسائی کو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فسطائی مودی بھارت کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں۔