ملک بھرمیں گیس کا شدیدبحران،گھروں کے چولہے ٹھنڈے
شیئر کریں
کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور حیدر آباد سمیت ملک بھر میں گیس کا بحران مزید شدید ہوگیا، جو گیس 24 گھنٹوں میں کچھ دیر کیلئے آتی تھی اب وہ بھی آنا بند ہو گئی جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے ، گیس کی بندش کے باعث لکڑیوں اور گیس سلنڈر کی قیمتیں آسمان پر چلی گئیں، لائنوں میں لگ کر لوگ سلنڈر بھروانے پر مجبور ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے اکثر علاقوں میں گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ، لیاری میں گزشتہ چار مہینے سے گیس ناپید ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکین لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں، علاقہ مکینو ں نے بتایاکہ دھوئیں سے کھانسی اور آنکھوں کے امراض بڑھ گئے ہیں۔سردی کی شدت میں مزید اضافے کے بعد لاہور کے بیشتر علاقوں میں گیس پریشر میں شدید کمی ہوگئی ، کچھ علاقوں میں گیس بالکل غائب ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق شہر میں گیس شارٹ فال 15 سو ملین کیوبک فٹ سے تجاوز کرگیا ہے۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے مطابق حکومت نے گیس سپلائی برقرار رکھنے کا وعدہ کیا تھا تاہم جو اب تک پورا نہیں کیا، ایک دو دن میں اگر گیس فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو وہ اپنی ملز بند کرکے سڑکوں پر آ جائیں گے۔راولپنڈی اسلام آباد میں بھی گیس بحران شدت اختیار کرگیا ہے، گھریلو صارفین گیس کی قلت سے پریشانی ہوئی، سلنڈر اور لکڑیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی۔کوئٹہ میں گیس پریشر میں شدید کمی کی وجہ سے شہری شدید پریشان دکھائی دیئے۔ملک بھر میں گیس کے شدید بحران کے پیش نظر پنجاب بھر کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔چیئر مین اپٹما رحیم ناصرکا کہنا تھا کہ حکومت نے 6 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو گیس ٹیرف کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بعد میں ٹیرف 9 ڈالر کرنے کا کہا جس پر بھی تعاون کے لیے تیار تھے۔رحیم ناصر نے بتایا کہ وزیر توانائی حماد اظہر سے کیپٹو پاور پلانٹ سے نکل کر گرڈ سے منسلک ہونے کی کمٹمنٹ نہیں تھی، ان کی 92 درخواستیں تقسیم کار کمپنیز میں کنکشنز کے لیے موجود ہیں تاہم آج تک عمل نہیں ہوا۔