میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میرے جرم پرپچاس ہزارجرمانہ،وزیراعظم کوسزائے موت اورعمرقید ہونی چاہیے ،سعید غنی

میرے جرم پرپچاس ہزارجرمانہ،وزیراعظم کوسزائے موت اورعمرقید ہونی چاہیے ،سعید غنی

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زر داری ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر رہنماؤں کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ صوبائی وزیر سعید غنی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت ترقیاتی کاموں پر کارروائی ہوتی ہے ،پیپلز پارٹی کا جلسہ یوم تاسیس کا تھا۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن میں چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زر داری ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر کی اپیلوں پر سماعت کے دور ان سعید غنی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ سعید غنی نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ مجھے الیکشن کمیشن کا نوٹس ملا تھا اس لئے پیش ہوا ہوں،میڈیا کے ذریعے علم ہوا کہ مجھے پچاس ہزار جرمانہ ہواہے نثار کھوڑو نہ رکن پارلیمنٹ ہیں نہ ہی مشیر،ضابطہ اخلاق کے تحت ترقیاتی کاموں کے اعلان پر کارروائی ہوتی ہے،پیپلزپارٹی کا جلسہ یوم تاسیس کا تھا۔بعد ازاںالیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی رہنمائوں کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو کے پی کے جانے سے روکا لیکن وہ گئے، عمران خان نے ترقیاتی سکیموں کا اعلان کیا، تمام وفاقی و صوبائی وزراء بھی ساتھ تھے ،میرے جرم پر پچاس ہزار جرمانہ ہے تو وزیراعظم کو سزائے موت اور عمر قید ہونی چاہیے ،وزیراعظم کا جرم تو مجھ سے بہت سنگین ہے۔سعید غنی نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر انتخابی مہم نہیں چلا سکتے جلسے میں نہ تو تقریر کی ہے نہ ترقیاتی سکیم کا اعلان کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں