میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیسی کی ایک اورکرپشن کہانی ،ادویات کی خریداری پر لانڈھی اسپتال کاڈاکٹرپونے دوکروڑڈکارگیا

سیسی کی ایک اورکرپشن کہانی ،ادویات کی خریداری پر لانڈھی اسپتال کاڈاکٹرپونے دوکروڑڈکارگیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سیسی میں ایک اور کرپشن کہانی سامنے آگئی، لانڈھی اسپتال میں ادویات کی خریداری میں ڈاکٹر پرایک کروڑ 72لاکھ روپے کی کرپشن ثابت ہوگئے، محکمے نے ڈاکٹر ممتاز علی شیخ کو معطل کرکے حتمی شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے،سی ایم او کی برطرفی کا بھی امکان ہے۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سندھ ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ کے لانڈھی سرکل اسپتال میں کینسر کے مریضوں کے لئے ادویات خرید کی گئیں، ادویات کی خریداری میں کرپشن کی اطلاعات پر محکمہ کی جانب سے ابتدائی تحقیقات کی گئی، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سیسی اسپتال میںادویات کی خریداری میں سپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی اور ٹینڈر میں شامل کمپنیوں کے بجائے دوسرے سپلائیرز سے خریداری کی گئی، خریداری کے نتیجے میں ادارے کو ایک کروڑ 72 لاکھ 30 ہزار روپے کو نقصان ہوا، ادویات کی خریداری سابق چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر ممتاز علی شیخ کے وقت میں کی گئی اور ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، پہلے شوکاز نوٹس پر ڈاکٹر ممتاز علی شیخ کا جواب غیر مطمئن اور غیر متعلقہ ہونے پر ان کو دوسرا شوکاز نوٹس جار کیا گیا ، انکوائری میں ثابت ہوا ہے کہ سابق چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر ممتاز علی شیخ نے ادویات کی خریداری میں ایک کروڑ 72لاکھ 30 ہزار روپے کی کرپشن کی ہے۔ محکمہ لیبر اور سیسی کے قوائد و ضوابط کے تحت ڈاکٹر ممتاز علی شیخ کو حتمی شوکاز نوٹس جاری کرکے معطل کردیا گیا ہے اور ان سے 14 دن میں جواب طلب کیا گیا ہے کہ کیوں نہ آپ کو نوکری سے برطرف کیا جائے، شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر قوائد کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا، ڈاکٹر ممتاز علی شیخ کواپنا موقف پیش کرنے کے لئے مکمل موقعہ کیا جائے گا۔جبکہ ڈاکٹر ممتاز علی شیخ نے کرپشن کرنے کے بعد ایک نجی کمپنی میسرز ایم اے ٹریڈر ز کے ذریعے رضاکارکانہ طور پر 30لاکھ روپے واپس بھی کئے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں