ایم کیوایم ،پی ٹی آئی پیپلزپارٹی کی ایک دوسرے پرچڑھائی
شیئر کریں
سندھ اسمبلی میں نیابلدیاتی بل منظورہونے کے بعدسندھ میں سیاسی محاذآرائی عروج پرہے ،پیپلزپارٹی اورایم کیوایم کے رہنمائوں کے درمیان لفظی جنگ پورے عروج پرہے ،تحریک انصاف وزیراعلی سندھ کے خلاف قراردادجمع کراچکی ہے ،جماعت اسلامی بھی جمعے کے روزمظاہرے کرے گی،اس وقت کراچی میں سیاسی میدان پوری طرح گرم ہے ،بدھ کے روز ایم کیو ایم پاکستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام سندھ کی متعصب حکومت کیخلاف منعقد احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ گزشتہ دو تین ہفتے سے شہر کراچی میں جگہ جگہ اس کالے بلدیاتی قانون کیخلاف ایم کیو ایم مختلف ڈسٹرکٹ میں احتجاجی مظاہرہ کررہی ہے اور آج ہماری مائیں اور بہنیں اس ریگل چوک پر جمع ہوکر سندھ حکومت کے بنائے ہوئے اس کالے قانون کو للکار رہی ہیں ہماری مائیں بہنیں جب اپنے گھروں سے نکلتی ہیں تو ہمارا خواف نکلتا ہے،انہیں ماں اور بہنوں نے بدترین آپریشن میں جب کوئی آدمی نکل نہیں سکتا تھا انہوں نے اپنے گھروں سے نکل کر تحریک کی باگ دوڑ سمبھالی اور قومی جدوجہد کو جلا بخشی،انہیں ماں بہنوں نے اپنے بھائیوں،بیٹوں کے جنازے پڑھائے اورتدفین کی اور جب قرآن سر پر رکھ کرحید آباد پکا قلعہ میں مائیں بہنیں نکلیں تو اس ہی سندھ حکومت کے کارندوں نے ان پر گولیاں برسائیں شہید کیا ہم نہیں بھولے ہمیں سب یاد ہے،انھون نے کہاکہ بلاول بھٹوکی جتنی عمرہے اتنی توہم نے جیل کاٹی ہے ، جعلی، جھوٹی اور کالی اکثریت کے تحت یہ کالا قانون پاس کروایا گیاہم نے اس کالے قانون کو اس وقت بھی مسترد کیا اور آج اس خواتین کے احتجاج سے بھی مسترد کرتے ہیں ۔ادھرکراچی کی ایک نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی نے کہاکہ ایم کیوایم کراچی کی خیرخواہ نہیں ،شہرکوپھرہائی جیک کرناچاہتی ہییہ لوگ پریشان ہیں کہ وہ حالات کیسے پیدا ہوں کہ مرا ہوا آدمی قبرسے ووٹ ڈال رہا ہو،جس جماعت نے شہر کو برباد کیا، جس کی وجہ سے شہر سے بزنس گیا، وہ کہتے ہیں ہم نے شہر برباد کیا ہے، ہم اس شہر کو آگ و خون کی ہولی میں جھونکنے نہیں دیں گے۔یہ لوگ پریشان ہیں کہ وہ حالات کیسے پیدا ہوں کہ مرا ہوا آدمی قبرسے ووٹ ڈال رہا ہو۔