محکمہ ماحولیات، سیپا کا نان کیڈر ڈی جی سالانہ ماحولیاتی رپورٹ پیش کرنے میں ناکام
شیئر کریں
(اسٹاف رپورٹر)محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارہ سیپا کا نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل سالانہ ماحولیاتی رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کرنے میں ناکام ہوگیا، صوبے بھر میں ماحولیاتی تباہی کے اعداد و شمار ہی سامنے نہیں آسکے،7 سال میں صرف ایک ہی رپورٹ اسمبلی میں پیش کی گئی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات کے ماتحت ادارے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا) ایکٹ 2014 میں سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن کونسل کے بارے میں شق 4 (F) میں واضح طور پر تحریر ہے کہ کائونسل سالانہ سندھ انوائرمنٹل رپورٹ پر غور کرے گی اور رپورٹ کے بنیاد پر اپنی ہدایات جاری کرے گی، سندھ ماحولیاتی رپورٹ ہر سال سندھ اسمبلی میں بھی پیش کی جائے گی۔ محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیپا کے سابق ڈی جی بقاء اللہ انڑ کے وقت میں سالانہ ماحولیاتی رپورٹ تیار کرکے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن کونسل میں پیش کی گئی، لیکن وہ رپورٹ بھی سیپا کے پرائمری ڈیٹا کے بجائے سیکنڈری ڈیٹا کے بنیاد پر تیار کی گئی ، سالانہ رپورٹ تیار کرنے کیلئے سندھ بھر کے تمام اضلاع میں سروے کرناتھا کہ ماحولیاتی مسائل کے باعث کتنی تباہی ہوئی ہے اور مزید تباہی روکنے کیلئے کون سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،محکمہ ماحولیات اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا ) نے کون سے احداف حاصل کئے گئے ہیں اور سیپا کیا احداف حاصل کرنے میں ناکام ہوا ہے۔ افسر کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن کائونسل نے کوئی بھی گائیڈ لائن پیش نہیں کی تھی جس کی وجہ دوسرے محکموں کو وہ رپورٹ نہیں بھیجی گئی کہ وہ اقدامات کریں، کونسل ماحولیاتی اسٹیٹس، بہتری کے اقدامات اور ایولیوایشن کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ افسر کا کہنا ہے کہ سال 2017 میں سندھ ماحولیاتی رپورٹ پیش کی گئی اس کے بعد 4 سال میں ایک بھی رپورٹ پیش نہیں ہوئی اور نان کیڈر ڈی جی سیپا نعیم مغل تفصیلی رپورٹ جاری کرنے میں سنجیدہ نہیں کہ سندھ بھر میں ماحولیاتی مسائل کے باعث کتنی تباہی ہوئی ہے اور کیا اقدامات کرنے چاہئیں ۔