بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بلاول بھٹو،مرادعلی شاہ دیگرپرجرمانہ
شیئر کریں
خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلاول بھٹو کو 50 ہزار جرمانہ کردیا گیا، الیکشن کمیشن نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور خورشید شاہ کو بھی 50 ہزار روپے جرمانہ کیا ہے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ مزید خلاف ورزی پر کیس الیکشن کمیشن بھجوایا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے لیا ہے، جس کے تحت الیکشن کمیشن نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سمیت وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، خورشید شاہ اور نثار کھوڑو کو بھی 50 ہزار روپے کا جرمانہ کردیا ہے۔ سعید غنی اور رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل کو بھی فی کس50 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔اسی طرح الیکشن کمیشن نے نگہت اورکزئی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پروارننگ جاری کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے نوٹس میں تنبیہ جاری کی ہے کہ مزید خلاف ورزی پر کیس الیکشن کمیشن بھجوایا جائے گا۔ مزید برآں الیکشن کمیشن نے صوبائی وزیر سمیت ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کیا ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر صوبائی وزیر شاہ محمد، ارکان اسمبلی زاہد درانی ، شیراعظم وزیر اور ملک پختون یار کو بھی 50 ہزار روپے جرمانہ کردیا گیا ہے۔یاد رہے گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جرمانہ کیا تھا۔ ڈی ایم او نے حکم دیا کہ جرمانے کی رقم جمعہ تک سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے، دوبارہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نااہلی کی کارروائی ہوسکتی ہے۔دوسری جانب سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے پشاور میں چیف سیکرٹری آفس میں بلدیاتی انتخابات کے حوالہ سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت انتظامیہ کی الیکشن کمیشن کے ساتھ انتخابات کے آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں معاونت کی پابند ہے لہذا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عوام، ووٹروں، امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی رہنمائی کے ساتھ ساتھ انیںع انتخابی عمل میں حصہ لینے کیلئے بھی یکساں مواقع مہیا کئے جائیں اورالیکشن سے پہلے ضابطہ اخلاق پر بلا امتیاز عمل در آمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ اب تک خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابی عمل کے دوران 487خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا ہے۔