سندھ ہائیکورٹ ،کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈکے افسران کیخلاف کارروائی کاحکم
شیئر کریں
دہلی کالونی میں 66 اسکوائر یارڈ پر قائم 6 منزلہ عمارت بنانے سے متعلق بڑا حکم، سندھ ہائیکورٹ نے چار ہفتے میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈز کے افسران کیخلاف کارروائی مکمل کرنے اور ریٹائرڈ ملازمین و افسران کا معاملہ نیب کو ارسال کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیصلے پر عمل نہ ہوا تو ڈائریکٹر ملٹری لینڈ پر توہین عدالت لگائیں گے۔ ہائیکورٹ میں دہلی کالونی میں 66 اسکوائر یارڈ پر قائم 6 منزلہ عمارت بنانے کا کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں غیر قانونی تعمیرات کیس میں بڑا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اگر فیصلے پر عمل نہ ہوا تو ڈائریکٹر ملٹری لینڈ پر توہین عدالت لگائیں گے۔ عدالت نے چار ہفتے میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈز کے افسران کیخلاف کارروائی مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریٹائرڈ ملازمین و افسران کا معاملہ نیب کو ارسال کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت کا نے کا غیر قانونی حصہ گرانے کا بھی حکم دیدیا ہے۔ عدالت نے تجاوزات آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں، کیا کارروائی کی اپنے افسران کیخلاف؟ وکیل کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ معاملہ ڈائریکٹر ملٹری لینڈ کو منتقل کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ میں ان دنوں ملٹری لینڈ سے متعلق کیس چل رہا ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایک ماہ پہلے اپنے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ وکیل کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ ذمہ داران کے خلاف چارج شیٹ فریم کریں گے، کچھ وقت درکار ہی۔ جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے آپ کے کون کون سے افسران ذمہ دار قرار پائے؟ کنٹونمنٹ کے وکیل نے کہا کہ کچھ ملازمین ریٹائرڈ ہو چکے۔ جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے جو ریٹائرڈ ہو گئے، ان کے خلاف معاملہ نیب بھیجیں۔ جو حاضر سروس ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں۔ چار ہفتے کی وقت دے رہے ہیں، بتائیں کیا پیش رفت ہوئی۔ عمارت گرائیں اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کریں۔ دہلی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف عدنان نامی شہری نے درخواست دائر کی تھی۔